اسلام پرامن بقائے باہم او راعتدال کا علمبردار ہے
ریاض.... انتہا پسندانہ افکار کی بیخ کنی کرنے والے عالمی مرکز نے واضح کیا ہے کہ اسلام نے پرامن بقائے باہم کا سبق دیا ہے جبکہ جہاد خود کے دفاع کیلئے مقرر کیا گیا ہے نہ کہ جارحانہ حملوں اور اغیار کو مذہب اسلام قبول کرنے پر مجبور کرنے کیلئے۔ عالمی مرکز سعودی وزارت دفاع کے ماتحت کام کر رہا ہے۔ یہ مرکز قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ کی روشنی میں امت مسلمہ میں رائج متنازعہ افکار کی بابت چشم کشا حقائق پیش کرنے کی حکمت عملی اختیار کئے ہوئے ہے۔ مرکز کی پوری کوشش یہ ہے کہ ایسے افکار و خیالات جو اسلام کی بدنامی کا باعث بن رہے ہوں ان کی حقیقت عالمی رائے عامہ کے سامنے لائی جائے۔ مرکز نے واضح کیا کہ پرامن بقائے باہم کا اصول اسلام کا دیا ہوا ہے۔ جہاد سے متعلق اسلامی فکر کو منحرف عناصر اپنے مقاصد اور اغیار اسلام کو بدنام کرنے کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ مرکز کا کہنا ہے کہ اسلام کی شناخت اعتدال پسند مذہب کی ہے۔ قرآن پاک میں میانہ روی کے منافی افکار و نظریات کی بیخ کنی کی گئی ہے۔ امت مسلمہ کو میانہ روی کا آئینہ دار بتایا گیا ہے۔ مرکز نے انتہا پسندانہ افکار کو اسلام سے جوڑنے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کثیر مذہبی معاشرے کا علمبردار ہے۔ اغیار کے ساتھ حسن سلوک اسلام کی بنیادی تعلیمات میں شامل ہے۔