Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ظروف سازی کے آغاز کا سراغ لگالیا گیا

ٹوکیو.... انسان اور برتن کا بہت قدیم رشتہ رہا ہے۔ جب سے نسل انسانی میں شعور کی لہریں پھوٹنا شروع ہوئیں اس وقت سے ہی اسے احساس ہونے لگا کہ مختلف چیزیں رکھنے یا ان میں رکھ کر کھانے کیلئے کچھ چیزیں بیحد ضروری ہیں اوراسی سوچ کے تحت انسان نے رفتہ رفتہ برتن بنانے کا کام شروع کیا۔ جو زیادہ تر مٹی سے تیار ہوتے تھے۔ اب تازہ ترین اطلاع یہ ہے کہ 10ہزار سال قبل بھی جاپان میں سرامک سے بنائے گئے گھڑے موجود تھے جنہیں اس وقت کے ماہی گیر اپنی پکڑی ہوئی مچھلیوں بالخصوص سالمن کو رکھنے کیلئے استعمال کرتے تھے۔ ظروف سازی کا کام نامعلوم زمانے سے جاری ہے اور اب تک یقین سے یہ بات کہنا مشکل ہے کہ ابتدائی دو رمیں انسانوں نے برتن کا استعمال کیسے شروع کیا۔ مگر اب یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ برتنوں کے استعمال کی مقبولیت برف کے زمانے کے آخری دور میں ماہی گیری کی مقبولیت کیساتھ شروع ہوئی تھی۔ جاپان میں برآمد ہونے والے گڑھے 10ہزار سال قبل بھی بیحد مقبول تھے اور ان میں مختلف چیزیں رکھی جاتی تھیں۔ اس تحقیقی رپورٹ کو ترتیب دینے کا سہرا یونیورسٹی آف یارک کے ماہر آثار قدیمہ پروفیسر اولیور کریگ اور انکے ساتھیوں کے سر ہے۔
 

شیئر: