کیپ کینورل .... امریکی خلائی تحقیقی ادارے سے وابستہ ذرائع نے اب اس سوال پر بھی غور شروع کردیا ہے کہ کیا دنیا میں کبھی ایسا وقت بھی آیا تھا جب چاند پر زندگی موجود تھی۔ ماہرین کا کہناہے کہ تقریباً4ارب سال قبل کے جو آتش فشانی فشار عمل کی باقیات ملی ہیں ان سے اس بات کا گمان ہوتا ہے کہ زندگی چاند پر ابتدائے آفرینش پر بھی موجود تھی۔سائنسدانوں نے یہ اطلاع ایک ایسے وقت میں دی ہے جب دنیا ایک بار پھر چاند پر بستیاں آباد کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ اربوں سال قبل چاند سے مختلف اقسام کی جن گیسوں کا اخراج ہوتارہا ہے وہ وہاں زندگی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ نیا سوال چند برسوں قبل زمین پر گرنے والے ایک شہابیے کے اندر جراثیم کی موجودگی کے آثار نظر آنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ سائنسی اعتبار سے چاند انتہائی بے حس اور بنجر جگہ ہے۔ جہاں زندگی کی کوئی رمق نظر نہیں آتی مگر یہ صورتحال آج کی ہے ہوسکتا ہے کہ اربوں سال قبل وہاں زندگی موجود ہو۔