انتخابات پر عالمی میڈیا کی توجہ اور پیش گوئیاں
کراچی: پاکستان میں جاری انتخابات 2018ءپر میں نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی میڈیا بھی نظریں جمائے بیٹھا ہے۔ اس حوالے سے سروے کیے جا رہے ہیں، اپنی رائے کا اظہار کیا جا رہا ہے، عوام سے ان کا موقف معلومات کیا جا رہا ہے، سیاسی جماعتوں سے ان کے مقاصد اور آئندہ کی پالیسی کے بارے میں سوال کیے جا رہے ہیں وہیں مستقبل کے حکمران کے حوالے سے پیش گوئیاں بھی کی جا رہی ہیں۔ انتخابات اور اس کے نتائج سے متعلق برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے آئندہ وزیر اعظم بننے کی پیش گوئی کردی۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق دہشت گردی اور شریف خاندان کے خلاف کرپشن کیس کے باوجود پاکستان میں پھر انتخابات ہونے جارہے ہیں اور عمران خان ایک نیا پاکستان بنانے کے خواہش مند ہیں۔ ایک اور امریکی اخبار ہفنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر نواز شریف کے جیل جانے سے عمران خان پاکستان کے نئے وزیر اعظم بن سکتے ہیں۔ گلف نیوز کا کہنا ہے کہ عمران خان، شہباز شریف اور بلاول بھٹو انتخابات میں سیاسی طاقت کی جنگ لڑنے کے لیے تیار ہیں ۔ ہندوستانی میڈیا کے مطابق حالیہ سروے میں عمران خان نے نواز شریف کو عوامی مقبولیت میں پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ دوسری طرف برطانوی اخبار دی گارجین نے پہلی بار پاکستانی انتخابات میں خواجہ سراﺅں کے حصہ لینے پر خاص رپورٹ شائع کی ۔ الجزیرہ نے تمام نشستوں سمیت عام انتخابات کی مکمل معلومات کو خبروں کا حصہ بنایا ہے ۔