ایران کے سامنے بس 2ہی راستے
جمعرات 26 جولائی 2018 3:00
سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
امریکہ نے ایران پر دباﺅ بڑھا دیا۔ امریکہ نے ایران کو دھمکی دی ہے کہ اسے تاریخ کی بدترین صورتحال سے دوچار ہونا پڑیگا۔ امریکہ نے یہ انتباہ ایرانی صدر حسن روحانی کے امریکی صدر کے خلاف بیان کے جواب میں جاری کیا ہے۔ ایرانی صدر نے ٹرمپ کو دھمکی دی تھی کہ وہ آگ کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ایران کے دہشتگرد نظام کو امریکہ نے اس بار جو دھمکی دی ہے وہ ماضی کی تمام دھمکیوں سے مختلف ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اس کا باعث ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کے بعد ایران کی شان و شوکت توڑنے کیلئے امریکہ کی نئی حکمت عملی ہے۔ ایران ان دنوں انتہائی نگہداشت کے شعبے میں داخل ہوگیا ہے اور اب اسے اپنی موت اور دفن کے حتمی اعلان کا انتظار ہے۔ ایران کیخلاف سخت پابندیوں کا سلسلہ بھی جلد شروع ہونے جارہا ہے۔
ایران آج قینچی کے دو سروں کے درمیان کھڑا ہے۔ اس صورتحال سے وہ اسی وقت نکل سکے گا جب اپنی دہشتگردانہ روش ترک کریگا۔ خطے میں تشدد اور انارکی کا آتش فشاں بھڑکانے سے پسپائی اختیار کریگا۔ عراق میں جمہوری عمل کو ناکام بنانے والے فرقہ وارانہ کھیل سے دستبردار ہوگا۔ ایران کی بھرپور کوشش ہے کہ عراق اول درجے کا فرقہ پرست ملک بن جائے۔ ایران حزب اللہ کی مسلسل مدد کررہا ہے جس کی بدولت حزب اللہ ، القاعدہ اور داعش کی ہمسر سب سے بڑی دہشتگرد ملیشیا بن گئی ہے۔ ٹرمپ اور انکے وزیر خارجہ کی دھمکیاں ملاﺅں کے نظام کیلئے واضح پیغام ہے۔ پیغام یہ ہے کہ یا تو دہشتگردی کی فنڈنگ ، تائید و حمایت اور خطے میں عدم استحکام کا مشن چلانے سے باز آجاﺅ یا اپنے کئے کے خلاف ایسے جوابی حملے کو سہنے کیلئے تیار ہوجاﺅ جس کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی۔ ایسا لگتا ہے کہ آنے والے ایام اور ہفتوں کے دوران ایرانی ملاﺅں کی نئی حکمت عملی اور نئی جہتیں منکشف ہونگی یا تو وہ مکمل طور پر تابعداری کا مظاہرہ کریں گے یا ایسی طاقت سے ٹکر لینے کا فیصلہ جس کے آگے کھڑے ہونے کی ان میں سکت نہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭