Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طلاق ثلاثہ غیرضمانتی جرم،مجسٹریٹ کو ضمانت کا اختیار

نئی دہلی۔۔۔۔۔مرکزی کابینہ نے طلاق ثلاثہ بل میں ترمیم کی منظوری دیدی۔3طلاق کے معاملہ کوغیر ضمانتی جرم تو اب بھی قرار دیا گیا لیکن ترمیم کے بعد اب مجسٹریٹ کو ضمانت دینے کا اختیار حاصل ہوگیا۔ مسلم خواتین سے متعلق بل کیا ہے؟ مجوزہ قانون ایک بار میں 3طلاق یا طلاق بدعت پر لاگو ہوگا اور یہ متاثرہ کو خود اور نابالغ بچوں کیلئے گزارہ بھتہ مانگنے کیلئے مجسٹریٹ سے فریاد کا حق حاصل ہوگا۔ اس کے تحت زبانی، تحریری، ای میل، ایس ایم ایس اور واٹس اپ جیسے وسائل کے ذریعے دیئے جانے والی3طلاق غیر قانونی ہوگی۔ یہ قانون ریاست جموں و کشمیر پر نافذ نہیں ہوگا۔ حال ہی میں وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ ہندوستانی عوام کی پرزور خواہش ہے کہ پارلیمنٹ 3طلاق پر قانون سازی کرے اور حکومت اس خواہش کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے پابند عہد ہے۔ واضح رہے کہ دسمبر 2017کو صدیوں چلی آرہی 3طلاق کی روایت کیخلاف محض 7گھنٹے بحث کے بعد لوک سبھا نے بل پاس کردیاتھا۔ بل میں ترمیم سے متعلق کئی مشورے سامنے رکھے گئے لیکن سبھی کو خارج کردیا گیا تھا۔ ملی خواتین اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے جہاں اس بل پر اعتراض ظاہر کیا تھا وہیں کانگریس سمیت کئی سیاسی جماعتوں کو بھی اس بل پر اعتراض تھا۔ طلاق ثلاثہ بل کیخلاف بڑی تعداد میں مسلم خواتین نے بھی سڑکوں پر اتر کر اور ریلیاں کرکے اپنا احتجاج درج کرایا تھا۔
مزید پڑھیں:- - - - - -اگر جناح پہلے وزیراعظم بنتے تو ملک تقسیم نہ ہوتا،دلائی لامہ

شیئر: