Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خمینی افکار

سعودی عرب سے شائع ہونے والے ا خبار ”الریاض‘ کا اداریہ نذر قارئین ہے
ایرانی پاسداران انقلاب کے دہشتگرد کمانڈر ناصر شعبانی کا اعتراف کوئی نئی بات نہیں ۔ انہوں نے انتہائی بے باکی کیساتھ یہ اعتراف کیا کہ ”ہم نے ہی حوثیوں کو سعودی آئل ٹینکرز پر حملے کا حکم دیا تھا جسے انہوں نے نافذ کردیا۔
شعبانی خمینی انقلاب کے مرشد اعلیٰ سے براہ راست تعلق میں ہیں۔ وہ ایرانی نظام کے غرور کے ترجمان ہیں۔ ان کے مذکورہ بیان سے دو حقیقتیں کھل کر سامنے آگئیں۔ پہلی تو یہ ہے کہ حوثی باغی یمن کے قومی منصوبے کا کوئی حصہ نہیں۔ یہ ایران کے مرشد اعلیٰ سے ہدایات لیکر انکی تابعداری کرتے ہیں۔ دوسری حقیقت یہ سامنے آئی کہ ایران اپنے خلاف نئی امریکی پابندیوں پر عمل درآمد کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں جنگوں کے مزید آتش فشاں بھڑکانے کے درپے ہے۔ 
ایرانی عوام دن رات اپنے ملک کی خارجہ پالیسی پر غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں۔ داخلی حالات کے انحطاط کا رونا رو رہے ہیں۔ انہیں آتش و آہن کے بل پر حکومت چلانے والوں کی جانب سے اس قسم کی کسی فضول گوئی کی کوئی ضرورت نہیں کہ جنوبی لبنان یا صعدہ کے پہاڑ یا خمینی کے اسلام کی کوئی ضرورت ہے۔ شعبانی عالمی جنگ کی نوید سنا رہے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ مشرق وسطیٰ نئی جنگ کا اکھاڑہ ہوگا۔
خمینی نے پورے علاقے میں خوف وہراس پھیلانے کی حکمت عملی دی تھی۔ انکے پیرو کار اسے آگے بڑھا رہے ہیں۔ یہ حکمت عملی تہران، مشہد اور اصفہان وغیرہ ایرانی شہروں و صوبوں کے نوجوانوں کے آگے کارگر ثابت نہیں ہوگی۔ ایرانیوں کی تحریک بیداری نے ایرانی نظام حکومت کے ستونوں کو ہلا دیا ہے۔ یہ تحریک اسو قت تک رکنے کا دم نہیں لے گی تاوقتیکہ جدید تاریخ کے بدترین نظام کی حکومت کا دھڑ ن تختہ نہ ہوجائے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: