جیسے ہی 14اگست گزر جائیگا تو اسکے بعد یہی جھنڈیاں او رقومی پرچم کے بینرز زمین پر گرے ہوئے نظرآئیں گے، جو انتہائی غلط بات ہے
زبیر پٹیل ۔ جدہ
آج پوری پاکستانی قوم جشن آزادی منا رہی ہے۔ اس موقع پر ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ ہم زندہ اور آزاد قوم ہیں اور یہ آزادی ہمیں بڑی قربانی کے بعد حاصل ہوئی ۔ اب اس آزادی کو قائم رکھنا ہم سب پر فرض ہے۔اس یوم آزادی پر قوم میں پہلے سے زیادہ جوش و خروش ہے۔ اس مرتبہ جشن آزادی کی خاص بات کپتان کا نیا پاکستان کے نعرے کی کامیابی بھی ہے وہیں یوم آزادی سے ایک دن قبل انتخابات 2018ء میں کامیاب امیدواروں کا حلف لینا بھی ہے۔
شہر قائد میںجشن آزادی کے حوالے سے کافی گہما گہمی رہی جس کی وجہ گورنر سندھ کے طور پر پی ٹی آئی کے سینی©ئر کارکن عمران اسماعیل کا منتخب ہونا بھی ہے۔ اسی طرح ملک کے دیگر حصو ںمیں بھی پی ٹی آئی کی حکومت کے وجود میں آنے کے بعد اب یوں محسوس ہورہا ہے کہ ملک کے تمام صوبوں میں پی ٹی آئی نے اپنی مضبوط حکومت کی بنیاد قائم کرلی ہے۔ آج کپتان عمران خان کی 20سالہ محنت رنگ لاچکی ہے اور ملک میں واقعی تبدیلی آچکی ہے۔
آزادی کا جشن یوں تو ہر سال منایا جاتا ہے مگر اس بار جشن آزادی زیادہ جوش و خروش سے منایا جارہا ہے جگہ جگہ جھنڈیا ں اور قومی پرچم آویزاں کئے جارہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب جیسے ہی 14اگست گزر جائیگا تو اسکے بعد یہی جھنڈیاں او رقومی پرچم کے بینرز زمین پر گرے ہوئے نظرآئیں گے ۔ جو انتہائی غلط بات ہے۔ اس سلسلے میں احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ یہ جھنڈے اور جھنڈیاں بھی اتنی محبت کی ہم سے طلب گار ہیں جتنی محبت ہم نے اس کے لگانے میں صرف کی کیونکہ اس پر ہمارے ملک کا جھنڈا بنا ہوا ہے اور اسکا پیروںتلے آنا کسی طور درست نہیں۔ اس سلسلے میں گزارش ہے کہ 14اگست گزر جانے کے بعد ان جھنڈیوں کو حفاظت سے اتار کر رکھ دیا جائے تاکہ انہیں پیروں تلے آنے سے بچایا جاسکے۔قوم کو جشن آزادی پاکستان مبارک ہو۔
٭٭٭٭٭٭٭٭