بن مانس نے غصے میں آکر اپنی بیٹی کو ہوا میں اچھال دیا
برسٹل.... مقامی چڑیا گھر میں پیدا ہونے والی ایک گوریلا بچی بہت شریر تھی اور وہ ماں سے شوخیاں دکھانے کیساتھ اپنی چھوٹی بہن کو ہر وقت ستاتے رہنے سے بھی باز نہیں آتی تھی۔ ماں کی ہزار تنبیہ کے باوجود یہ گوریلا بچی کسی طرح قابو میں نہیں آرہی تھی۔ آخر غصے کو ضبط کرنا ماں کو برداشت سے باہر ہوگیا او راس نے شریر بیٹی کو غصے میں آکر اس طرح اچھال دیا جیسے وہ اسے اچھال کر زمین پر پٹخنا چاہتی ہو۔ یہ سب برسٹل کے چڑیا گھر میں ہوا جہاں چڑیا گھر کے بن مانسوں کے رہنے کی جگہ کے سامنے جمع ہوجانے والے افراد ابھی ماں کا غصہ اور بیٹی کی شرارت دیکھ ہی رہے تھے کہ ماں نے اپنی بدتمیز بچی کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا اور اسے پکڑ کر فضا میں اس طرح اچھالا جیسے وہ اسے زمین پر پٹخ کر مارنا چاہتی ہو۔ یہ تو خیر گزری کہ موقع پر موجود دوسرے بن مانسوں نے اس بن مانس کی بیٹی کو زمین پر گرنے سے بچالیا ورنہ کوئی بھی ناگہانی حادثہ پیش آسکتا تھا۔ یہ تمام بن مانس مغربی ملکو ں کے نشیبی علاقوں میں پائے جانے والی گوریلا نسل سے تعلق رکھتے تھے۔ یہ واقعہ دیکھ کر سامنے موجود سیاح میں بحث چھڑگئی کہ یا تو یہ لڑکی پاگل ہے یا اسکی ماں پاگل ہے جس نے اپنی بیٹی کو ایسی سخت سزا دینے کا فیصلہ کیا۔ چڑیا گھر ذرائع نے بن مانس کی شریر بیٹی کو آفیہ کا نام دیا ہے۔ چڑیا گھر کے نگراں لینڈسے بگ کا کہناہے کہ ادھر کچھ دنوں سے یہ شریر لڑکی اپنی چھوٹی بہن کو ہر وقت ستاتی اور مارتی بھی تھی۔ اس کی 14سالہ ماں نے آخر اسے ’’مہذب‘‘ بنانے کی یہی ترکیب نکالی کہ اسے سخت سزادے۔ کہا جاتا ہے کہ گوریلا کی بچی اس لئے بھی اپنی چھوٹی بہن کو ستاتی تھی کہ چھوٹے بچے کو جنم دینے کے بعد اس کی ماں کیرابیمار پڑ گئی تھی اور چھوٹی بہن کی دیکھ بھال کی ذمہ داری اس پر آگئی تھی جو اسے پسند نہیں تھی۔ واضح ہو کہ لولینڈ کے نام سے پہچانے جانے والے یہ بن مانس دنیا سے بیحد تیزی سے معدوم ہورہے ہیں اور جو تھوڑے بہت بچے ہیں وہ کیمرون اور سینٹرل افریقہ میں موجود ہیں۔