Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

15 اگست کو ہندوستانی پرچم پھاڑنے والا لڑکا مسلم نہیں ہندو

احمد آباد ۔۔۔۔۔ 15 اگست کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیووائر ل ہوا جس میں ایک  لڑکا کاغذ سے بنے ہندوستانی پرچم پھاڑتے ہوئے یہ کہتا نظر آ رہا ہے کہ ’’میں پکّا مسلمان ہوں‘‘۔ لوگوں نے اس ویڈیو پر قابل اعتراض تبصرے بھی کیےلیکن دوسرے ہی دن اس ویڈیو کی قلعی اس وقت کھل گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 15 اگست کو بنائے گئے ویڈیو میں جو لڑکا خود کو مسلمان کہہ رہا ہے وہ دراصل ہندو ہے۔16 اگست کومنظر عام پر آنے والے وڈیو میں لوگ  لڑکے کی پٹائی کر رہے ہیں اور یہ وہی لڑکا ہے جس نے 15 اگست کے ویڈیو میں خود کو مسلمان بتایا ۔ جب لوگ اس لڑکے پر اپنی شناخت ظاہر کرنے کے لیے دباؤ بناتے ہیں تو وہ کہتا ہے کہ ’’میں ہندو ہوں‘‘۔ ساتھ ہی یہ لڑکا اپنی حرکت کے لیے معافی بھی مانگتا ہے۔یہ واقعہ’ ’رول ماڈل ریاست گجرات‘‘ کا ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے ویڈیو میں نظر آ رہے لڑکے اور ویڈیو بنانے والےکا سراغ لگالیاہے۔ دونوں لڑکے ہندو فرقےسے تعلق رکھتے ہیں۔پولیس نے ان کے اہل خانہ کو طلب کرکے پوچھ گچھ شروع کردی۔۔ ایک نیوز چینل سے بات چیت میں سورت میں واقع امرولی پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ دونوں  ہندو ہیں ۔انہوں نے شرارت کے طورپر یہ حرکت کی تھی۔دونوں کو تنبیہ کر کے چھوڑ دیا گیا۔
مزید پڑھیں:- - - - - -آسام میں ’’ ؍کسنگ‘‘ بابا گرفتار

شیئر: