علی صالح کے2بیٹے تہہ خانے میں بند
عدن... یمن میں کانگریس پارٹی کے ایک لیڈر ڈاکٹر عبدالرحمان معزب نے یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح کے دو گرفتار بیٹوں سے متعلق نئی معلومات میڈیا کو دی ہیں۔ انہوں نے فیس بک کے اپنے اکاﺅنٹ پر واضح کیا کہ اپنی پارٹی کے دو وزراء 2ممبران پارلیمنٹ اور کئی عوامی شخصیتوں کے ساتھ انہوں نے علی صالح کے ان دو بیٹوںسے ملاقات کی جو ان دنوں حوثیوں کی قید میں ہیں۔ یہ ملاقات مئی کے اواخر میں صنعاءکو خیر باد کہنے سے قبل ہوئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ حوثیوں نے انہیں قید خانے میں ملنے کیلئے جاتے وقت موبائل لیجانے کی اجازت نہیں دی تھی۔ قید خانہ صنعاءمیں کسی جگہ واقع ہے۔ 40منٹ کے انتظار کے بعدبکتر بند گاڑی پہنچی جس میں علی صالح کے 2بیٹے مدین او رصلاح موجود تھے۔ ان کے ہمراہ محمد عبداللہ صالح بھی تھا۔ یہ علی صالح کا بھتیجا ہے۔ اسی طرح بریگیڈیئر طارق محمد عبداللہ کا بیٹا بھی قید تھا۔ حوثی اس ملاقات کی تصاویر لے رہے تھے۔ معزب نے بتایا کہ علی صالح کے بیٹوں کے حوصلے بلند نظرآئے حالانکہ وہ تہہ خانے میں قید ہیں جس میں کوئی کھڑکی تک نہیں۔ 24گھنٹے ہر جانب سے کیمرے ان پر لگے رہتے ہیں۔ انہیں ایسی کوئی جگہ میسر نہیں جہاں وہ کیمروں کی نظر سے اوجھل ہوکر کپڑے تک تبدیل کرسکیں۔ علی صالح نے حسین الحوثی کے بیٹوں کو اعزاز کے ساتھ رکھا تھا۔ انہیں گاڑی، پیسے سب کچھ دیئے تھے جبکہ حوثی، علی صالح کے بیٹوں کو ذلیل و خوار کئے ہوئے ہیں۔