لندن .... مقامی ڈاکٹروں نے انکشاف کیا ہے کہ ہندوستان میں ایک 37سالہ خاتون جس کا نام ظاہر نہیں کیا جارہا ہے ہڈیوں کی انتہائی خراب لیکن تقریباً لاعلاج بیماری میں مبتلا ہوگئی ہے۔ جسے طبی اصطلاح میں گورہم ۔ اسٹراٹ بیماری کہا جاتا ہے۔ یہ مرض اتنا ہی عجوبہ اور انوکھا ہے کہ طبی تصنیفات کی تاریخ میں رونما ہونے والے واقعات کی تعداد 70سے بھی کم ہے۔ اس بیماری اور اس میں مبتلا عورت کے بارے میں تازہ ترین رپورٹ برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے۔ رپورٹ تیار کرنے والے ڈاکٹروں کا کہناہے کہ اس عورت نے اس عجیب و غریب بیماری کو درست کرانے کیلئے اپنا آپریشن کرانے سے انکار کردیا ہے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ اسکی حالت دن بدن بگڑتی گئی۔ تفصیلات کے مطابق اس کے بازو کی تمام ہڈیاں بتدریج مختصر سے مختصر ہوتی گئیں اور اب انکا کوئی وجود نظر نہیں آرہا مگر اس انوکھی کیفیت کا ایک فائدہ اگر اسے فائدہ کہا جائے تواس خاتون کو یہ ہوا ہے کہ وہ اپنے بازو مکمل طور پر 180ڈگری یعنی چاروںجانب باآسانی گھما سکتی ہے۔ گورہم۔ اسٹراٹ بیماری کی اصل شناخت ایک ایسے مرض کے طور پر کی جاتی رہی ہے جو ہڈیوں کو پراسرار طور پر گلا کر غائب کردیتی ہے۔ متذکرہ عورت پانڈیچری علاقے کی رہنے والی ہے جو چنئی سے 93میل جنوب میں واقع ہے۔ اب اس عورت کے بازوﺅں میں اور اس کے نتیجے میں پورے بدن میں تکلیف ہونا شروع ہوگئی ہے اسی لئے اسے اسپتال کا رخ کرنا پڑا۔ جہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعدبتایا کہ اسکی ہڈیاں حدسے زیادہ نرم پڑ چکی ہیں۔ ایکسرے سے ثابت ہوتا ہے کہ اس کے بازوﺅں کی ہڈی کا ابھرا ہوا کنارہ جسے ہیومرل ہیڈ بھی کہا جاتا ہے جو بازوﺅں کی ہڈی کا حصہ ہی ہوتا ہے اور یہی وہ چیز ہے جو بازوﺅں کے بقیہ حصے کو کندھے سے جوڑتی ہے۔