نئی دہلی .... کہتے ہیں کہ بندر کے شوق او رجبلت میں وہ تمام تر عناصر دیکھے جاسکتے ہیں جو انسانوں میں بالعموم نظر آتے ہیں۔ ان چیزوں میں بے شمار عوامل شامل ہوتے ہیں مگر بندر کی جبلت شاید انسان سے زیادہ خود پرست اورخود پسند ہوتی ہے۔ اسی کلیے کا ایک نظارہ دہلی کے لوگوں نے اس وقت دیکھا جب ایک بندر جوریس میکاک نسل سے تعلق رکھتا تھا درخت پر اچھل کود کررہا تھا کہ اچانک اسکی نظر زمین پر پڑے ہوئے شیشے کے ایک چمکدار ٹکڑے پر پڑی جو کسی شکستہ آئینے کا حصہ تھا۔ تجسس کا مارا بندر یہ منظر دیکھتے ہی نیچے اتر آیا اور آئینے کے ٹکڑے کے قریب جاکر پہلے تو اسے بہت غور سے دیکھتا رہا او رپھر کچھ دیر بعد اس نے ٹکڑے کو اٹھا کر بڑے غور سے اس میں اپنا چہرہ دیکھتا رہا۔ موقع کی تصاویر اتارنے والے فوٹو گرافر پرینا جیم نے نہ صرف اسکی تصاویر اتاریں بلکہ اس پر ایک لائن کا تبصرہ بھی کیا کہ ”نرگسیت پسند بندر اپنے ہی عشق میں مبتلا ہوگیا“۔جن لوگوں نے اسے آئینہ دیکھتے ہوئے دیکھا انکا خیال تھا کہ بندر اس میں اپنی شکل دیکھے گا اور پھر اسے پھینک دے گا مگر ایسا نہیں ہوا۔ وہ کافی دیر تک نہ صرف آئینے میں اپنا چہرہ دیکھتا رہا بلکہ اس کے انداز سے معلوم ہورہا تھا کہ وہ یہ سمجھنے کی کوشش کررہا ہو کہ شایداس نے آئینے میں نظر آنے والے کو کہیں کبھی دیکھا ہو۔ اسے اتنا اندازہ نہیں تھا کہ جو کچھ نظر آرہا ہے وہ اسکا اپنا موجودہ چہرہ ہے۔ بہرحال موقع کی وڈیو بھی جاری ہوگئی ہے جسے لوگ بیحد دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں اور لطف اندوزہورہے ہیں۔