ایمسٹرڈیم .... فضائی کمپنیاں کسی نہ کسی طرح زیادہ سے زیادہ مسافروں کو اپنے طیار ے پر جگہ دینے کیلئے ان سے مختلف وعدے کرلیتی ہیں۔ کسی کو کشادہ سیٹیں چاہئے ہوتی ہیں۔ کوئی راہداری کے کونے پر بیٹھنا چاہتا ہے اور کوئی ایمرجنسی دروازے کے قریب نشست کاخواہش مند ہوتا ہے مگر اس طرح کی خواہشات کو بیک وقت پورا کرنا ممکن نہیں ہوتا۔ بہت سے مسافر حقیقت کا ادراک ہوتے ہی خاموش ہوجاتے ہیں لیکن جن لوگوں نے اضافی سہولتوں اور آرام کیلئے اضافی رقم دی ہوتی انہیںفطری طور پر غصہ آتا ہے اور بہت سے لوگ اپنے غصے پر قابو نہ پاتے ہوئے جارحیت پر اتر آتے ہیں۔ ایسے ہی ایک 72سالہ ڈاکٹر نے طیارے پر اس وجہ سے ہنگامہ شروع کردیا کہ اسے وہ نشست نہیں دی گئی جسکا وعدہ کیا گیا تھا۔حالانکہ اس نے کہہ دیا تھا کہ اسے اپنی ٹانگیں پھیلانے کیلئے کشادہ جگہ چاہئے اور اس کے لئے اس نے 27پونڈ اضافی بھی ادا کئے تھے۔ فضائی کمپنی ایزی جیٹ کا کہناہے کہ 72 سالہ سام رامسے اسمتھ نے ایمسٹرڈیم سے لندن جانے والی پرواز پر اپنی سیٹ ای ون بک کرائی تھی۔ مگر طیارے پر پہنچنے کے بعد اسے پتہ چلا کہ اسے یہ سیٹ نہیں دی گئی ہے اوراس پر وہ غصے میں آکر بدتمیزی پر اترآیا۔ اسے طیارے سے اتارنے کیلئے پولیس کی مدد حاصل کی گئی جس نے اسے اسلحہ کے زور پر طیارے سے اتار دیا۔ کہا جاتا ہے کہ سام نے اپنی بکنگ آخری منٹ میں منسوخ کردی تھی اور اسی وجہ سے سیٹ تبدیل ہوگئی۔