لندن .... سائنسدان ہمیشہ سے یہ کہتے آرہے ہیں کہ بالغ اور زیادہ عمر کے لوگوں کے مقابلے میں نوزائیدگان اور چھوٹے بچوں کی حسیات بہت زیادہ تیز ہوتی ہیں اور اب جو تحقیقی رپورٹ سامنے آئی ہے اس میں اسی کلیے کو آگے بڑھایا گیا ہے۔ رپورٹ تیار کرنے والوں کا کہناہے کہ دو سال کے بچے بھی اپنے سامنے یا اردگرد بیٹھے ہوئے لوگوں کے رویئے اور انداز سے سمجھ لیتے ہیں کہ یہ شخص کس قسم کا ہوگا اور وہ کیسے خیالات رکھتا ہے۔ اس رپورٹ سے پتہ چلا کہ ننھے بچے بھی اپنے سامنے اور اطراف کے حالات کے بارے میں ہمارے اندازے سے کہیں زیادہ ادراک رکھتے ہیں یعنی 30سے 36مہینے تک کی عمر کے بچے اپنی ذہنی صلاحیت اور سمجھ بوجھ کے اعتبار سے عام بالغ اور سمجھدار لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ” عاقل اور بالغ“ ہوتے ہیں۔