الٰہ آباد۔۔۔اترپردیش حکومت نے ریاست میں 68 ہزار500معاون اساتذہ کی تقرری کے نتائج میں گڑبڑ کی خبر سامنے آنے پر کارروائی کرتے ہوئے نوڈل افسر ستا سنگھ کو معطل کردیا۔ان کی جگہ انل بھوشن کو سیکریٹری بنا دیا گیا۔کونسل کے سیکریٹری کا چارج روبی سنگھ کو اور اجے کمار کور جسٹرار بنایا گیا۔ جنرل سیکریٹری سنجے بھوسریڈی کی قیادت میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔واضح ہو کہ 68 ہزار500ٹیچرز کی بھرتی امتحان کا نتیجہ 13اگست آنے کے بعد امیدوارسوالات اٹھارہے ہیں۔اس امتحان میں 41 ہزار556امیدوار منتخب کئے گئے تھے۔ امتحان ریگولیٹری اتھارٹی دفتر نے 2ایسے امیدواروں کو بھی پاس کردیا جو امتحان میں شریک ہی نہیں ہوئے۔ علاوہ ازیں امتحان میں فیل ہونیوالے 23امیدواروں کو بھی پاس کردیا گیا اور 20ٹیچروں کی تقرری کیلئے اضلاع کا تعین بھی کردیا گیا۔گڑبڑ سامنے آنے پر ایجو کیشن افسران کو خطوط ارسال کرکے امتحان میں فیل امیدواروں کی تقرری رکوادی گئی۔ستا سنگھ نے کہا کہ امیدواروں اور انتظامیہ کی جانب سے نتائج جلدپیش کرنے کے زور دیئے جانے کے باعث غلطیاں ہوئیں۔ کراس چیک کرنے کیلئے تھوڑا وقت مزید مل جاتا تو گڑبڑ کے واقعات سامنے نہ آتے۔122نمبر پانے والے امیدوار کو 22نمبر ملنے پر ستا سنگھ نے کہا کہ ایسی غلطیاں نمبر شیٹ پر نمبر اندراج کرتے وقت ہوئی ہے۔اسی طرح خاتون امیدوار کی کاپی تبدیل کرنے کا واقعہ سامنے آنے کے بعد اس کی تقرری منسوخ کردی گئی۔ واضح ہو کہ ٹیچرز کی تقرری امتحان کے ترمیم شدہ نتائج اس ماہ کے آخرتک جاری کئے جائیں گے۔ کامیاب امیدواروں کی علیحدہ کونسلنگ کے بعد تقرری نامہ جاری کیا جائیگا۔
مزید پڑھیں:- - - -