وزیر اعظم ہاوس یونیورسٹی اور گورنر ہاوسز میوزیم بنیں گے
جمعرات 13 ستمبر 2018 3:00
اسلام آباد...وفاقی حکومت نے وزیراعظم ہاوس کو جدید یونیورسٹی جبکہ گورنر ہاوسز کو میوزیم بنانے کا اعلان کر دیا ۔ وزیراعظم آفس میں قومی عمارتوں کے دوبارہ استعمال سے متعلق اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں قومی عمارتوں کو دیگر استعمال میں لانے کے منصوبے پر تفصیلی غور ہوا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بتایا کہ عوام حکومتوں کے شاہانہ طریقوں سے پریشان ہیں۔حکمرانوں کا رہن سہن ایسا ہونا چاہیے کہ عوام کا پیسہ ضائع نہ ہو۔ وزیراعظم عمران خان نے خود فیصلہ کیا ہے کہ وہ وزیراعظم ہاوس میں نہیں رہیں گے۔چاروں صوبوں کے گورنرز بھی گورنر ہاوسز میں نہیں رہیں گے۔ وزیراعظم ہاوس اسلام آباد ایک ہزار 96 کنال پر مشتمل ہے۔ اس کا سالانہ خرچہ 47 کروڑ روپے ہے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم ہاوس کو اعلیٰ درجے کی یونیورسٹی بنایا جائے گا ۔ یہ تعلیمی ادارہ پاکستان میں منفرد ہوگا۔ وزیر اعظم ہاوس کے پیچھے زمین پر مزید تعمیرات بھی ہوگی۔ تعلیمی ادارے کاپی سی ون بنے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ گورنر ہاو س مری پر پنجاب حکومت نے 60 کروڑ روپے لگائے۔اس کا سالانہ خرچہ ساڑھے 3 سے 4 کروڑ ہے۔مری میں پنجاب ہاوس پر ڈھائی کروڑ سالانہ خرچ ہو رہا ہے۔فیصلہ کیا ہے کہ گورنر ہاوس مری کو ہیریٹیج بوتیک ہوٹل بنایا جائے گا۔ پنجاب ہاوس مری کے حوالے سے پنجاب حکومت تمام اعدادوشمار اکٹھے کر کے اسے ٹوریسٹ ریزورٹ بنائے گی۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ گورنر ہاوس لاہور کی مال روڈ والی دیوار گرا کر وہاں خوبصورت جنگلہ لگایا جائے گا جس سے اندر کا خوبصورت منظر دکھائی دے گا۔ لاہور میں موجود چیمہ ہاوس کو گورنر آفس بنا دیا جائے گا۔اسٹیٹ گیسٹ ہاوس کو ایک فائیو اسٹار ہوٹل بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ گورنر ہاوس بلوچستان اور خیبرپختونخوا کو میوزیم میں تبدیل کیا جائے گا ۔ کراچی کے گورنر ہاوس کو بھی میوزیم میں تبدیل کرنے کی تجویز ہے۔ ایوان صدر سے متعلق فیصلے دوسرے مرحلے میں کئے جائیں گے۔ ان عمارتوں کی صرف دےکھ بھال کےلئے سالانہ 115کروڑ روپے کے اخراجات آرہے تھے۔