اقامے کی تجدید میں تاخیر پر جرمانہ خزانے سے ادا کرنے کی مشروط منظوری
جدہ: سعودی کابینہ نے حکومت کی طرف بقایا جات ادا نہ کرنے کی صورت میں غیر ملکی ملازمین کے اقاموں کی تجدید میں تاخیر پر عائد ہونے والا جرمانہ سرکاری خزانے سے ادا کرنے کی مشروط منظوری دیدی۔ یہ منظوری منگل کو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس میں دی گئی۔ وزیر اطلاعات و نشریات ڈاکٹر عواد بن صالح العواد نے اجلاس کے بعدسعودی خبررساں ادارے کو بتایا کہ سعودی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر آجر کے بقایا جات کی ادائیگی میں سرکاری ادارے کی تاخیر پر غیر ملکی کارکن کے اقامے کی تجدید میں تاخیر ہوئی ہو اور اسکی وجہ سے آجر پر جرمانہ عائد ہورہا ہو تو یہ جرمانہ سرکاری خزانے سے ادا کیا جائیگا۔ بشرطیکہ غیر ملکی کارکن اسی پروجیکٹ پر کام کررہا ہو جس کے بقایا جات حکومت کے ذمہ ہوں اور وہ ادا نہ کئے گئے ہوں۔
کابینہ نے وزیر خزانہ کو اس حوالے سے ضروری کارروائی کا اختیار تفویض کردیا۔ یہ فیصلہ اقتصادی و ترقیاتی امو رکونسل کی اس سفارش پر کیا گیا جو اس نے 2ذی الحجہ 1439ھ کو پیش کی تھی۔ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ سعودی کابینہ نے عرب ممالک کے امورمیں کھلی مداخلت اور دہشتگرد ملیشیاﺅں کی مدد کو ایرانی دہشتگردی قرار دیا اور واضح کیاکہ ایران کی بدترین دہشتگردی کے سدباب ، اسکا سامنا کرنے او راس کے وظیفہ خواروں کو دنداں شکن جواب سکھانے کیلئے تعاون اور ایک دوسرے کا دست و بازو بننا ہوگا۔ کابینہ نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ سعودی عرب نے دہشتگردی کی مزاحمت کیلئے ہمیشہ جدوجہد کی ہے آئندہ بھی اس بدترین آفت کی بیخ کنی کیلئے عالمی برادری کیساتھ ہر طرح کا تعاون جاری رکھے گا۔ سعودی کابینہ نے عراق میں شمالی تکریت، صومالیہ میں موغادیشو اور مشرقی افغانستان کے ننگر ہار میں خودکش حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔تینوں برادر ممالک کی حکومتوں، اقوام اور جاں بحق ہونے والوں کے اعزہ سے تعزیت و ہمدردی اور زخمیوں کی فوری شفا کی آرزو ظاہر کی اور ایک بار پھر واضح کیا کہ سعودی عرب ہر طرح کے تشدد، دہشتگردی اور انتہا پسندی کو پوری قوت سے مسترد کرتا ہے۔