Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسانی حقوق کارکنان کی گرفتاری معاملے میں سپریم کور ٹ میں سماعت، فیصلہ محفوظ

نئی دہلی۔۔۔۔ بھیماکورے گاؤں معاملے میں حقوق انسانی کے5 سرگرم کارکنان کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت شروع ہوئی تو کارکنوں کی جانب سے معروف وکیل آند گرور نے دلیل دی کہ پولیس جس خط کا تذکرہ کررہی ہے اس کا رابطہ ہندی زبان میں ہے۔ انہوں نے بنچ سے کہا کہ پولیس کا کہنا ہے کہ رونا ویلسن اور سدھا بھاردواج نے خط تحریر کیا۔ رابطے سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی مراٹھی جاننے والے نے یہ خط ہندی میں تحریر کیا جس سے یہ معاملہ فرضی معلوم ہوتا ہے۔چیف جسٹس دیپک مشرا،جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ پر مشتمل بنچ نے تمام متعلقہ فریقوں کی تفصیلی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔سپریم کورٹ نےتمام فریقوں کو پیر تک اپنا بیان قلمبند کرانے کی ہدایت دی۔ سماعت کے دوران جسٹس مشرا نےمہاراشٹر حکومت کی جانب سے پیش ہونیوالے ایڈیشنل سالسٹر جنرل تشار مہتا سے کہا کہ کیس کی پوری تفصیلات عدالت کے سامنے پیش کی جائیں۔واضح ہو کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں ورورا راؤ، ارون فریرا، ورنان گونساویلز، سدھا بھاردواج اور گوتم نولکھا کی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست دائر کی گئی تھی ۔

مزید پڑھیں:- - - -سنسنی خیز قتل کے واقعہ نے ریاست تلنگانہ کو ہلاکر رکھ دیا

شیئر: