سعودی عرب پناہ گزینوں کا میزبان
جمعرات 4 اکتوبر 2018 3:00
سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
سعودی عرب یمن، شام اور برما کے 10لاکھ سے زیادہ پناہ گزینوں کی میزبانی کررہا ہے۔ انہیں اپنے یہاں رہائش ، آمد ورفت ، تعلیم، صحت اور روزگار کی سہولتیں فراہم کئے ہوئے ہے۔ یہ کوئی تعجب کی بات نہیں۔ سعودی عرب انسانی امداد فراہم کرنے والے بڑے ممالک میں پوری دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے۔ 40ممالک کو انسانی اور امدادی خدمات مہیا کئے ہوئے ہے۔ پناہ گزینوں کی ہائی کمشنری اور بین الاقوامی ہجرہ تنظیم کے توسط سے کروڑوں ڈالر کی امداد اس پر مستزاد ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات عالمی سطح پر امدادی مہم کو منظم کررہا ہے۔ شاہ سلمان مرکز کی کوشش ہے کہ متاثرہ افراد کو پیش کی جانے والی امداد قومی مفادات کے منافی نہ ہو۔ شاہ سلمان مرکز چاہتا ہے کہ انسانی امداد کے مشن میں نام رکھنے والی تنظیموں کیساتھ مل جل کر کام کیا جائے۔ انسانی بحرانوں سے نمٹنے کیلئے فوری کارروائی کے ضامن طور طریقے اپنائے جائیں۔ سعودی عرب سے پیش کی جانے والی امداد زیادہ موثر اور زیادہ پائدار ہو۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے امدادی مرکز قائم کرنے کا فیصلہ اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر کیا۔ اسلام حکم دیتا ہے کہ ناداروں کی مدد کی جائے ، مجبوروں کا سہارا بنا جائے، انسان کی زندگی، اسکے وقار اور اسکی صحت کی حفاظت کی جائے۔ سعودی عرب انسانیت نوازی کے حوالے سے عالمی پیغام کا علمبردار بن گیا ہے۔ سعودی عرب قدرتی آفات سے دوچار معاشروں کی مدد کیلئے منظورشدہ عالمی امدادی تنظیموں و اداروںکے تعاون سے امدادی مشن انجام دے رہا ہے۔ امداد کے سوا سعودی عرب کا کوئی اور ہد ف نہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭