Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیا عالمی واقعہ

ابراہیم محمد باداﺅد۔ المدینہ
سعودی عرب کے فرزند منفرد اور اچھوتے کام انجام دینے کی صلاحیت اور استعداد رکھتے ہیں۔ ان میں کارنامے انجام دینے کی صلاحیت موجود ہے۔ یہ بین الاقوامی درجے کے کام انجام دے سکتے ہیں ۔جب بھی انہیں اسکا موقع دیا جاتا ہے تب تب یہ اپنے جوہر دکھاتے ہیں۔ سعودی سائبر سیکیورٹی اینڈ پروگرامنگ اینڈرونز آرگنائزیشن اُن سرکاری اداروںمیں سے ایک ہے جو اس قسم کے مشن میں لگے ہوئے ہیں۔ حال ہی میں اس آرگنائزیشن نے نوجوانوں کی صلاحیتوں سے عصری انداز میں استفادہ کیا۔ مختلف پروگرام ، مقابلے اور اسکیمیں پیش کیں۔ 
ڈرونز ایسے ہیلی کاپٹرز کو کہتے ہیں جو خو کار پروگرام کے تحت اڑتے ہیں۔یہ مختلف حجم کے ہوتے ہیں۔ کثیر المقاصد ہوتے ہیں۔ بعض ڈرونز تصویر کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔ کئی سے آتشزدگی کے انسداد کا کام لیا جاتا ہے ۔ زیادہ تر ایسے ہوتے ہیں جن سے مختلف مقامات کے بالائی مناظر کی نگرانی کرائی جاتی ہے یا متعینہ معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔ ڈرونز اعلیٰ ٹیکنالوجی سے آراستہ ہوتے ہیں۔ انکی فی گھنٹہ رفتار 200کلو میٹر تک ہوتی ہے۔ امریکہ میں ڈرونز کا پہلا مقابلہ 2016ءمیں ہوا۔ مقابلے کے شرکاءریموٹ کنٹرول کے ذریعے ڈرون کی ریس میں حصہ لیتے ہیں۔ ان میں کیمرے نصب ہوتے ہیں۔ ڈرونز کے مقابلے دنیا بھر میں 55ملین سے زیادہ افراد دیکھتے ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہی ڈرونز کے مقابلے کےلئے تیسرا بین الاقوامی مقابلہ منعقد ہوا تھا۔ اسکا انتظام سائبرسیکیورٹی سعودی آرگنائزیشن نے کنگ عبداللہ اکنامک سٹی ،جدہ میں منعقد کیا تھا۔ اسکا ساتواں راﺅنڈ دنیا کے 10مشہور اور نمایاںترین شخصیات کی شرکت سے ہوا۔ یہ وہ لوگ تھے جو پوری دنیا میں ڈرونز کے مقابلوں میں حصہ لینے کیلئے مشہور مانے جاتے ہیں۔ 4ہزار سے زیادہ افراد مقابلہ دیکھنے کیلئے پہنچے۔ یہ مختلف عمر کے تھے۔ سعودی نوجوان بھی اچھی خاصی تعداد میں ڈرونز مقابلوں میں شریک ہوئے۔ 
سعودی آرگنائزیشن نے عالمی سطح پر منفرد مقابلے کا اہتمام کرکے اپنے کارناموں میں ایک اور کارنامے کا اضافہ کرلیا ۔ اس سے سعودی شہریوںمیںاسپورٹس کے حوالے سے دلچسپی میںقابل قدر اضافہ ہوا۔ 12برس کے لڑکے بھی اس میں شریک ہوئے۔ انہوں نے ڈرونز کی تیاری میں اپنی صلاحیتوںکا مظاہرہ کیا۔ سعودی سائبر سیکیورٹی آرگنائزیشن اس قسم کے مزید مقابلے جاری رکھے گی۔ اللہ کامیابی سے ہمکنار کرتا رہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: