بینظیر قتل کیس، ضمانتوں کیخلاف اپیلیں خارج
اسلام آباد...سپریم کورٹ نے بے نظیر قتل کیس میں سعود عزیز اور خرم شہزاد کی ضما نتو ں کے خلاف اپیلیں خا رج کردیں ۔عدالت نے قرار دیا کہ سعود عزیز پر براہ راست اختیارات سے تجاوز کرنے کا کوئی شواہد نہیں۔ریکارڈ پر سعود عزیز اور خرم شہزاد کی طرف سے ضمانت کے غلط استعمال کی کوئی دلیل نہیں۔ہائیکورٹ کو اسفندیار ولی کیس میں مخصوص حالات کے تحت ضمانت دینے کا اختیار حاصل ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ملزمان کی ضمانت پر رہائی کے فیصلے کے مخالف نہیں ، جس پر پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمارے ساتھ ہمیشہ یہی ہوتا رہا۔دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ کیا ملزمان کی ضمانت کو اسٹیٹ نے چیلنج کیا،ہماری عدالت نے ایک مرتبہ بھی سماعت ملتوی نہیں کی۔مقدمہ کا پہلا پہلو منظم منصوبے کا ہے،سب سے پہلے ہمیں وقوعہ کے ڈیزائن پر بتائیں،کیا اس مقدمے میں کسی کو سزا دی گئی۔جائے وقوعہ دھونے کا کس نے حکم دیا تھا ،آسان بات ہے۔یہ سوال تفتیشی نے پہلے دن پوچھناتھا،تفتیش تو یہاں سے ہی شروع ہوتی ہے،اگر سوال پوچھا جاتا تو پتہ چلتا کہ میری اتنی اوقات نہیں، فلاں نے حکم دیا پھر مقدمہ آگے چلتا، جائے وقوعہ دھونے کا حکم کس نے دیا، پوچھا جانا چاہیے تھا،یہیں سے تو معاملے کا کھرا نکلتا ہے، اب اصل ذمہ دار کون ہو؟