اتوار 7 اکتوبر 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الریاض‘ کا اداریہ نذر قارئین ہے۔
ولی عہد، نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی خبررساں ادارے بلومبرگ کو انٹرویو دیکر بہت ساری قیاس آرائیوں اور من گھڑت تشریحات کا قلع قمع کردیا۔ مغربی ذرائع ابلاغ میں سعودی عرب کے سیاسی و اقتصادی و سماجی حالات اور مستقبل کی بابت جتنی باتیں اور جتنی قیاس آرائیاں چل رہی تھیں ان سب کا تسلی بخش جواب دیدیا۔
نوجوان رہنما شہزادہ محمد بن سلمان نے عالمی سطح پر خود اعتماد ی اور پرامیدی کے حوالے سے اپنی شاندار پہچان بنوالی۔ انہوں نے عالمی سطح پر سعودی عرب کے مقام ِ بلند میں ایک اور اضافہ کردیا۔انکے انٹرویو نے یہ حقیقت بھی اجاگر کردی کہ پورا جہاں انکی ملاقاتوں اور انکے انٹرویوز میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔ سارا جہاں جانتا ہے کہ محمد بن سلمان کے انٹرویو سعودی عرب کے حال اور مستقبل کی بابت انکے تصور کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔
ولی عہد کے انٹرویو کی نمایاں علامت خود اعتمادی تھی۔ انکے انٹرویو نے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں کردی کہ سعودی عرب افرادی قوت اور مادی وسائل سے مالا مال ہے۔ پورے جہاں میں مملکت کا مقام بڑا معتبر ہے۔ سعودی عرب بین الاقوامی سیاست گر ملکوں کی صف میں شامل ہے۔عالمی سطح پر سعودی عرب کا یہ مقام طویل تاریخ کے دوران استحکام ، سیاسی جدوجہد اور اقتصادی کارناموں کا ثمر جمیل ہے۔