Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اہم اتحادی ہےخاشقجی معاملے میں حقائق جمع کررہے ہیں، امریکی مشیر

    واشنگٹن- - --  امریکی صدر کے مشیر  اور داماد  کشنر  نے  واضح کیا ہے کہ  امریکہ  سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی عرب  کی تشریح کھلی آنکھوں سے دیکھے گا۔  ہوش مندی اور سوجھ بوجھ کے ساتھ  تحقیقاتی رپورٹ  کا جائزہ لے گا۔   سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے  انہوںنے کہا کہ سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کو  سٹیزن  مکالمے کے موقع پر  اس حوالے سے  مشورہ بھی پیش کیا۔  کشنر نے کہا کہ  امریکی صدر  وہی کریں گے جو  امریکہ کے مفاد میں ہوگا۔ ہمارے اسٹراٹیجک مفادات کہاں ہیں  اورکون سے ممالک ہمارے  شریک ہیں ، ہمیں اسی جہت میں کام کرنا ہوگا۔  امریکی صدر کے مشیر نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کو  خاشقجی کے قتل کے بحران سے  پیدا ہونے والے  اثرات  اور  سعودی عرب کے ساتھ  مختلف قسم کی شراکتوں کے درمیان  توازن پیدا کرنا ہوگا۔  کشنر نے یہ بھی کہا کہ  مشرق وسطیٰ  ایسا علاقہ ہے  جس سے  نمٹنا مشکل ہے۔ طویل عرصہ تک مشرق وسطیٰ کا حال یہی رہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اسٹراٹیجک اہداف  کو مدنظر رکھنا ہوگا  البتہ  خراب حالات سے بھی  نمٹنا پڑے گا۔  کشنر نے مزید کہا کہ  ابھی  یہ فیصلہ کرنا قبل از وقت ہوگا کہ آیا سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان نے  ان کے مشورے پر  عمل کیا یا نہیں اور کیا انہوں نے خاشقجی کی ہلاکت کے واقعہ کی شفاف تحقیقات کرائی یا نہیں؟  کشنر نے کہا کہ  " سارا جہاں دیکھ رہا ہے" ۔ انہوں نے سعودی و لیعہد کو جو مشورہ دیا تھا اس کی بابت  بتایا کہ  ــ"الزامات اور صورتحال  انتہائی  سنگین ہے ، شفاف تحقیقات  کرائی جانی ضروری ہے۔ اس مسئلہ کو  سنجیدگی سے لینا ہوگا "۔ کشنر نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ  کیا وہ  مشورے پر عمل کریں گے یا نہیں۔  امریکی صدر کے داماد نے شہزادہ محمد بن سلمان کی لائی ہوئی اصلاحات کو سراہتے ہوئے کہا کہ" انہوں نے  بہت ساری اصلاحات کیں۔ انہوں نے  دہشت گردی کی فنڈنگ کرنے والوں کے تعاقب میں ہمارے ساتھ تعاون کیا۔  دین  کی  پہچان بگاڑنے کے کوشاں عناصر سے  جنگ میں ہمارا ساتھ دیا۔  انہوں نے گزشتہ بر س ایک تاریخ بنائی"۔ کشنر نے یہ بھی کہا کہ  "اسی لئے  ہمیں یہ امید ہے کہ ہم امریکی مفادات کے حصول کیلئے  جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ایرانی  جارحیت کو لگام لگائیں گے اور اس نکتے پر  توجہ مرکوز  رکھیں گے"۔  کشنر نے یہ بھی کہا کہ  سعودی عرب اس میدان میں   انتہائی طاقتور اتحادی ہے۔  خاشقجی کے مسئلے میں تحقیقات کی بابت  ٹرمپ حکومت  کے رویئے کے حوالے سے  سوال کے جواب میں کشنر نے کہا کہ  امریکی حکومت فی الوقت تو  حقائق جمع کررہی ہے ، اگلے مرحلے میں جمع شدہ  معلومات  میں سے معتبر اطلاعات کی نشاندہی کرکے  نتائج اخذ کئے جائیں گے۔ دریں اثناء  امریکی وزارت دفاع کے ترجمان  رابرٹ  میلنگ نے کہا ہے کہ  سعودی صحافی جمال خاشقجی کے  معاملے سے  وزارت دفاع کا کوئی تعلق نہیں۔  اس بنیاد پر سعودی عرب کے ساتھ فوجی تعاون میں کسی طرح کی کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔  اور  حوثیوں کیخلاف  یمن میں  جنگ کے حوالے سے  تعاون پر بھی کوئی فرق نہیں  پڑے گا۔
مزید پڑھیں:- - -  -سرمایہ کار کمپنیوں کی تعداد میں 90فیصد اضافہ

شیئر: