مملکت کیخلاف تشہیری مہم ، مشرق وسطیٰ کو تقسیم کرنے کا ایجنڈا ہے، بحرین
منامہ- -- -بحرین کی سابق وزیر اطلاعات سمیرہ رجب نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب کے خلاف تشہیری مہم مشرق وسطیٰ کو سیاسی اور جغرافیائی اعتبار سے تقسیم کرنے والے اس ایجنڈے کا اٹوٹ حصہ ہے۔ جس کا مطالبہ امریکی وزیرخارجہ کولن پاؤل نے 2003ء میں اقوام متحدہ میں کیا تھا۔ انہو ںنے صاف الفاظ میں کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ کی سیاسی اور جغرافیائی تشکیل نو کی جائے۔ جمال خاشقجی کے واقعہ کے بعد برپا کیا جانے والا ہنگامہ اسی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کی تمہید ہے۔ معروف صحافی یاسر العمرہ نے بحرین کی سابق وزیراطلاعات سے سوال کیا تھا کہ " سعودی عرب کے خلاف نفرت کا لاوا کیوں پھٹ رہا ہے او ریہ اس کے خلاف اتنا زیادہ غصہ کیوں نکال رہے ہیں؟ " سمیرہ رجب نے توجہ دلائی کہ یہ سوال نہ صرف یہ کہ سعودیوں کی زبان پر ہے بلکہ دیگر اقوام کے لوگ بھی یہی سوال کر رہے ہیں۔ سمیرہ نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسباب بہت سارے ہیں۔ ایک سبب تو یہ ہے کہ سعودی عرب تیل کے ذخائر رکھنے والا بڑا ملک ہے۔ یہ رقبے اور آبادی کے لحاظ سے خطے کا سب سے بڑا ملک ہے۔ یہ عربوں کے سائبان کا درجہ رکھتا ہے۔ یہ عالم عرب کے خیمے کا وہ ستون ہے جس کے گرنے سے پورا خیمہ اکھڑ جائیگا ۔ علاوہ ازیں مشرق وسطیٰ کو تقسیم کرنے اور کمزور کرنے والا ایجنڈا مسلسل چل رہا ہے۔ یہ کوئی تخیلاتی بات نہیں اس پر بہت زیادہ گہرائی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے خلاف علاقائی اور بین الاقوامی سازشیں چل رہی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ خلیج کا میڈیا خاموش کھڑا ہے۔ ہمارے خلاف تشہیری مہم چل رہی ہے۔ یہ درست ہے کہ ہم دشنام طرازی اور مضحکہ خیزی نیز قصہ گری والا میڈیا نہیں چاہتے ہمیں اسمارٹ میڈیا کی ضرورت ہے۔