بال ٹمپرنگ نے کرکٹ آسٹریلیا کو داغدار کردیا
پیرس:آسٹریلوی ٹیم کے سابق کپتان اسٹیووا نے آئی سی سی اور آسٹریلوی کرکٹ بورڈ حکام کو بال ٹمپرنگ اسکینڈل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر متعلقہ حکام نے ماضی میں ہونے واقعات کے ذمہ دار کھلاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہوتی تو جو کچھ کیپ ٹاون میں جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ میچ میں ہوا اس سے بچا جا سکتا تھا۔ سابق کپتان نے کہا کہ اس بال ٹمپرنگ اسکینڈل سے آسٹریلوی کرکٹ کو شرمناک صورتحال اور دنیا بھر میں بدنامی کا سامنا کرنا پڑا ۔ٹیم بھی اپنے بہترین کھلاڑیوں اسٹیون اسمتھ اور ڈیوڈ وارنرسے محروم ہو کر طویل عرصے کیلئے معذرت خوا صورتحال سے دوچار ہے۔ سابق کپتان نے کہا کہ اب تو نئے قوانین بنا لئے گئے ہیں لیکن ہمیں جو نقصان ہو چکا اس کا ازالہ تو نہیں ہو سکتا ۔ ابتداء میں ایسے واقعات کے حوالے سے جس نرمی کا مظاہرہ کیا گیا وہ کیپ ٹاون میں قابو سے باہر صورتحال کا سبب بنی۔ اسٹیوا نے کہا یہ سب کچھ ایک دن میں نہیں ہوا ، جب اس سلسلے کو بروقت روکا جا سکتا تھا تو حکام آنکھیں بند کئے رہے اور جب صورتحال قابو سے باہر ہوئی تو افراتفری میں قوانیں وضع کرکے سزاوں میں اضافہ کیا گیا یہ سانپ گزر جانے کے بعد لکیر پیٹنے جیسی مضحکہ خیزی ہی قرار دی جا سکتی ہے۔یہ سب کچھ ہو جانے کے بعد بھی ملوث کھلاڑیوں کو بچانے کی کوشش ہوتی رہی اور ان کی تعریفوں کے پل باندھے گئے خود اسٹیون اسمتھ زبانی جمع خرچ سے کام چلانے کی کوشش کرتے رہے اور انہیں اندازہ ہی نہیں ہو رہا تھا کہ ان سے اور ان کے ساتھیوں سے کتنی بڑی غلطی ہوگئی ہے ۔ اسٹیو وا نے کہا کہ مارچ میں پابندی کے خاتمے کے بعد اسٹیون اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر کھیل میں واپس آسکتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی ان کی آزمائش کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے جس کی ایک جھلک کلب میچ میں وارنر کے ساتھ ہونے والے سلوک سے سامنے آگئی ہے ۔
کھیلوں کی مزید خبریں پڑھنے کیلئے اردونیوز " واٹس ایپ اسپورٹس" گروپ جوائن کریں