کرنٹ اکاؤنٹ والے کھاتیداروں سے بینک سروس فیس لے سکتے ہیں، فقہ اکیڈمی
مدینہ منورہ۔۔۔عصر حاضر کے متعدد فقھائے اسلام نے واضح کیا ہے کہ بینک، کھاتہ کھولنے ، نقدی نکالنے یا مقررہ نظام الاوقات کے تحت کھاتیداروں سے فیس وصول کر سکتے ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ پر مہیا کی جانیوالی خدمات پر فیس لینے میں کوئی شرعی قباحت نہیں۔ فقھا ء نے اس جواز کا سبب یہ بتایا کہ دراصل بینک کی حیثیت قرضہ لینے اور کھاتیدار کی پوزیشن قرضہ دینے والے کی ہوتی ہے۔ اسلامی شریعت قرضہ دینے والے کو مقروض سے قرضے کی رقم سے زیادہ رقم لینے کی پابندی لگائے ہوئے ہے۔ برعکس کی اجازت ہے۔ عالمی اسلامی فقہ اکیڈمی کے 23ویں سیشن کے چھٹے علمی اجلاس کے دوران واضح کیا گیا کہ بینک کرنٹ اکاؤنٹ پر انعامات دینے کے مجازنہیں۔ یہ حکم اس صورت کا ہے جبکہ کھاتہ معاہدے میں اسے شرط کے طور پر شامل کر لیا گیا ہو یا بینک نے انعامات کا اشتہار اکاؤنٹ کھولنے سے قبل کر دیا ہو اور اعلان پر عملدرآمد اپنے لئے لازم کر رکھا ہو۔ جمہوریہ گنی میں وزیرمملکت برائے سفارتی امور اور ملائیشیا کی انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے وزیٹر پروفیسر ڈاکٹر قطب مصطفیٰ سانو نے مطالبہ کیا کہ معاصر اسلامی مالیاتی نظریات کو شرعی احکام اخذ کرنے کے محدود دائرے سے نکال کر لامحدود اصولی مطالعے کے دائرے میں منتقل کیا جائے۔ اسلامی بینکاری مطالعات اور مالیاتی معاملات کے ماہر ڈاکٹر عبدالستار ابوغدہ نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ رکھنے والوں کو نقدی یا اشیاء کی شکل میں مالی فوائد نہیں دیئے جا سکتے ۔ یہ عمل قرض پر منافع کے دائرے میں آ جائے گا اور قرضہ دینے پر قرضہ لینے والے سے منافع لینے کی اجازت نہیں۔ کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ڈاکٹر محمد علی القری نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ کے حوالے سے معاصر فقھاء نے جو تشریح دی ہے اس کے بموجب اکاؤنٹ کھولنا او رکھلوانا فریقین کے مابین معاہدے کا درجہ رکھتا ہے۔ یہ قرضہ دینے اور لینے یا ودیعت کے دائرے میں نہیں آتا۔ قطر میں اسلامی مطالعات کالج کے پروفیسر ڈاکٹر منذر قحف اور معاون پروفیسر ڈاکٹر محمد الجمال نے واضح کیا کہ بینک کرنٹ اکاؤنٹ رکھنے والوں کو مختلف خدمات مفت فراہم کرسکتے ہیں کیونکہ قرضہ پورا کرنے کے سلسلے میں بینک کا یہ فرض ہے۔ بینک رقم نکلوانے کے سلسلے میں کھاتیداروں پر رقم کی بابت پابندیاں لگوا سکتا ہے۔ اس کی انتہائی حد یا کم از کم حد مقرر کر سکتا ہے۔ فقہ اکیڈمی نے کرنٹ اکاؤنٹ رکھنے والوں کو انعامات دینے کیلئے بینکوں پر 10 شرعی پابندیاں عائد کی ہیں۔