Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نفاذ شریعت کی علمبردار ریاست

2نومبر 2018جمعہ کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبارالبلاد کے صفحہ اول کی شہ سرخیاں
    سعودی عرب مسلمہ اقدار اور غیر متزلزل افکار پر قائم ہے۔ ان سے نہ کبھی سرمو منحرف ہوا ہے او ر نہ ہوگا۔ سعودی عرب اسلامی شریعت کو اپنا آئین اور رہنما بنائے ہوئے ہے۔ زندگی کے تمام امور میں قرآن و سنت سے ہی روشنی لینے کو اپنا تشخص بنائے ہوئے ہے۔مملکت کے سارے فیصلے اسلام اور اس کے پیروکاروں کی خدمت کیلئے وقف ہیں۔ ہر فیصلہ اسلامی شریعت کا آئینہ دار ہوتا ہے۔ سعودی عرب اتحاد بین المسلمین ، امت مسلمہ کے منصفانہ مسائل کی تائید و حمایت اور بہت سارے ممالک کی تعمیر و ترقی کیلئے مالی و اخلاقی مدد کا علمبردار ہے۔ سعودی عرب چاہتا ہے کہ مسلم اقوام کی امنگیں پوری ہوں۔ قدرتی آفات سے دوچار اقوام کی مدد کرکے ان کا بوجھ ہلکا کیا جائے۔ سعودی عرب ہر طرح کی انتہا پسندی، دہشتگردی اور شدت پسندی کی مخالفت میں پیش پیش ہے ۔ مملکت اقوام عالم کے درمیان میانہ روی ، اعتدال پسندی اور پرامن بقائے باہم کے اصولوں کا پرچار کررہا ہے۔
    امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے سلسلے میں سلف صالحین کے فکرو عمل کو اجاگر کرنے کیلئے قومی کانفرنس کا انعقاد اسی جذبے اور اسی پالیسی کا غماز ہے۔ یہ کانفرنس مذکورہ امور میں سعودی عرب کے کردار کو اجاگر کرنے کی غرض سے منعقد کی گئی۔ اس کانفرنس نے یہ پیغام دیا کہ سعودی عرب مذہبی شعائر کے احیاء اور معاشرے کو خارجی برائیوں سے بچانے کے سلسلے میں سلف صالحین کے فکرو عمل کی پابندی کرتا رہے گا۔
    سعودی قیادت ہر وہ ذمہ داری پوری کرتی ہے جو اسلامی شعائر کی ادائیگی کو یقینی بنائے جس کی بدولت دینی شعائر، امن و امان اور سکون و اطمینان کے ساتھ ادا کئے جاسکیں۔ مشاعر مقدسہ، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں عظیم الشان منصوبوں کا اہتمام اور منفرد خدمات کی فراہمی اسی حقیقت کی آئینہ دار ہے۔
    اللہ تبارک و تعالیٰ نے سعودی عرب کو حرمین شریفین اور ان کے زائرین کی خدمت کا اعزاز بخشا ہوا ہے۔ مملکت پاکیزہ پیغام کی خدمات کیلئے اس اعزاز کا حق ادا کرنے میں لگا ہوا ہے۔ اس کیلئے وہ جملہ وسائل وقف کئے ہوئے ہے۔ خدام کی تربیت پر توجہ دے رہا ہے۔ جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کررہا ہے اور درپیش رکاوٹوں اور چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے بہتر ین حل دے رہا ہے۔
 
مزید پڑھیں:-  - - -الجزیرہ چینل کا گردو غبار

شیئر: