ریاست تلنگانہ کے انتخابات اور ہماری ذمہ داریاں،الحجازالماسی گروپ کی تقریب
امین انصاری ۔۔۔۔۔۔ جدہ
ریاست تلنگانہ کے باشندے اپنے حق رائے دہی کو استعمال کرکے قوموں کی تقدیر بناسکتے ہیں ۔سیکولر ممالک میں عوامی ووٹ بڑی اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔ہماری تھوڑی سی بھی غلطی فرقہ پرست اور غلط رائے دہندہ کے حوصلے بلند کرسکتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار الحجاز الماسی گروپ جدہ کی جانب سے " ریاست تلنگانہ کے انتخابات اور ہماری ذمہ داریاں " کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عثمان بن یسلم بن محفوظ نے کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کو عوامی اور سیکولر جماعت قرار دیتے ہوئے اس کی کامیابی کیلئے دعا بھی کی ۔ تقریب سے خطاب کرنے والے مقررین اعجاز احمد خان ، حسن بایزید ،یوسف الدین امجد،خالد حسین مدنی،محمود بلشرف،قدرت نواز بیگ ، اسلم افغانی ، مہتاب قدر ،یوسف وحیدی ، عبدالرحمن بیگ ، میر عارف علی ، سید عزیز الحسن ، وسیم مقدم ، نصیر الدین ،عظمت عمران، عابدی،محمد علی، سکندراور دیگرنے کہا کہ ہمیں اپنی ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن دیکھنا ہے تو سیکولر اور خدمت کا جذبہ رکھنے والے امیدواروں کو کامیابی دلوانا ضروری ہے ۔ مقررین نے کہا کہ ریاست تلنگانہ ہی نہیں بلکہ پورے ہندوستان میں مسلمانوں کی مرکزی قیادت کا فقدان ہے ۔یہی وجہ ہے کہ آج ہمارے جمہوری حقوق کا استحصال کیا جارہا ہے ۔ ہمیں اپنے آپسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ریاستی اور مرکزی حکومت سے اپنے حقوق کی جنگ لڑنا ہوگی اوریہ تب ہی ممکن ہے جب ہم سیاسی طور پر طاقتور اور مستحکم ہوں۔ مقررین نے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین اس وقت پورے ہندوستان کی آواز بن رہی ہے اس کے قائد بیرسٹر اسد الدین اویسی اور انکے چھوٹے بھائی اکبر الدین اویسی لوگوں کے دلوں کی دھڑکن بن چکے ہیں ایسے میں ہمیں چاہئے کہ ہم اس پارٹی کومستحکم کریں اور انکی قیادت میں اپنے حقوق کی جنگ لڑیں۔مقررین نے کہا کہ مسلمان اپنے ووٹ کی حیثیت اور اس کی طاقت کو پہچانیں ۔ووٹ قوموں کی تقدیربنانے اور بگاڑنے کا انتہائی موثر اور طاقتور ہتھیار ہے اگر ہم نے اس کا صحیح استعمال کیاتو ہم آئندہ پانچ سال ملک ، ریاست اور علاقے کی ترقی کو پروان چڑھتا دیکھ سکتے ہیں اور اگر ہم نے اس کا غلط استعمال کیا تو بربادی ، رسوائی اور شرمندگی کے سوا ہمیں کچھ نہیں ملے گا ۔ یوسف وحیدی کے شکریئے اور عثمان بن محفوظ کی دعا پر تقریب کا اختتام عمل میں آیا ۔