سائبریا کے برفپوشعلاقے میں اسٹالن کی بنوائی ہوئی ہوشربا ریلوے لائن
آرکٹک سرکل ، سائبریا - - - سوویت یونین کا سابق مرد آہن اور تاریخ میں مطلق العنان حکمراں کے طور پر جانے جانیوالے حکمراں اسٹالن نے اپنے دور میں بے پناہ انسانیت سوز مظالم کئے تھے اور ان مظالم میں آرکٹک سرکل کے آس پاس بچھائی گئی ریلوے کی پٹری بھی ہے جس پر کام کرنے کے دوران تقریبا 3لاکھ قیدی ہلاک ہو گئے تھے جن میں سے ہزاروں مرنے والوں کی باقیات اب بھی یہاں زمین کے نیچے دفن ہیں یا آس پاس بکھری پڑی ہیں ۔ جبری مزدوری لینے کا سلسلہ اسٹالن کے زمانے میں کسی ایک علاقے تک محدود نہیں تھا ۔ اس قسم کے لیبر کیمپ جہاں زندگی کی کوئی سہولت نہیں تھی جگہ جگہ پھیلے ہوئے تھے ۔ کہا جاتا ہے کہ اسٹالن کو اس علاقے میں ریلوے لائن بچھانے کا جنون تھا اور اس کیلئے وہ ہر انسانی حدود اور تقاضوں کو بالائے طاق رکھنے میں کوئی حرج محسوس نہیں کرتا تھا ۔ یہ علاقہ سائبریا کے انتہائی دور افتادہ علاقے کے تھوڑا نیچے اور آرکٹک سرکل سے ذرا بلندی پر ہے ۔ اسٹالن نے اس ریلوے لائن کو ایس آئی ریلوے کا نام دینا چاہا تھا جبکہ اسٹالن کے قر یب زعماء اچھی طرح جانتے تھے کہ اس علاقے میں جہاں درجہ حرارت تقریبا ً سال بھر منفی 50درجہ رہتا تھا ریلوے لائن نہیں بچھائی جا سکتی مگر اسٹالن کی ضد اور اس کا غیض و غضب بھی ان لوگوں کو معلوم تھا اس لئے وہ خاموشی سے تماشہ دیکھتے رہے ۔ یہاں مزدوری کیلئے لائے گئے 3لاکھ قیدی روس کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے100سے زیادہ بیگار کیمپوں سے پکڑ کر لائے گئے تھے ۔ اب اتنے عرصے بعد نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے فوٹو گرافر ایم ایس چیپل نے ہوشربا تصویریں اتار کر جار ی کر دی ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے تمام تصاویر کی تیاری میں ایک دوسرے مہم جو دوست سے مدد لی تھی ۔ تصویروں میں مجوزہ ٹرین کیلئے بچھائی گئی خستہ حال پٹری ، مجوزہ اسٹیشن ، پٹری کے کنارے بنا گارڈ روم اور بڑے پلیٹ فارم کیلئے مختص جگہ کی تصویر شامل ہے ۔