محمد حنظلہ طیب نے لکھا : بھارتی مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں اور پیلٹ بندوقوں کے استعمال سے پتا چلتا ہے کہ بھارتی فورسز نے معصوم کشمیریوں کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، کشمیری بھائی خود کو اکیلا مت سمجھیں پاکستان کی 21 کروڑ عوام اُن کے ساتھ کھڑے ہیں۔
نیرہ نسیم نے ٹویٹ کیا : ہم اتنے بے شرم ہیں کہ
فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کے لیے آواز اٹھا نہیں سکتے مگر ہم اسراٸیل کو تسلیم کروانے کیلیے ہر حد پار کریں گے۔
کفایت اللہ یوسفزئی نے ٹویٹ کیا : ایسا نہیں کہ ہم اپنی آزادی کا حق کسی ظالم سے چھین نہیں سکتے. لیکن چھین لینے میں انسانیت کی تباہی ہے اور مزاکرات میں دنيا کا امن ہے.اللہ تعالیٰ کی مدد سے کشمیر بنے گا پاکستان انشاءاللہ.
عمارہ مہدی نے لکھا : کشمیر کیلئے بولنے پر چونکہ کوئی لفافہ نہیں ملتا اس لئے ہمارا میڈیا کشمیری مظالم پر خاموش رہ کر بے ضمیری کی اعلی مثالیں قائم کرتا ہے۔ میں بھارت کی مقبوضہ افواج کی ریاستی دہشت گردی میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور کشمیری جوانوں کی پے درپے شہادت کے واقعات نے بھارت کی نام نہاد جمہوریت کی قلعی کھول دی ہے۔ پاکستانی ٹویٹر صارفین نے کشمیر میں جاری ظلم و بربریت کے خلاف ٹرینڈ لانچ کیا اور کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
شان ذیشان نے کہا : اقوام متحدہ سو رہی ہے اور کشمیر جل رہا ہے اور نہتے کشمیریوں پر مسلسل ظلم و ستم جاری ہے۔
راشد آزاد نے ٹویٹ کیا : بھارتی فورسز کی بدترین ریاستی دہتشت گردی اور 70 سالہ ظلم کی انتہاء باوجود کشمیریوں کے دِلوں سے پاکستان سے محبت اور آزادی کا جذبہ نہیں نکالا جا سکا ۔مسئلہ کشمیر کا واحد حل حقِ خود ارادیت ہے۔
افراء حسین کا کہنا ہے : کشمیر مسلسل جل رہا ہے، نوجوان آزادی کےلیے اپنی جانیں دے رہے ہیں اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف مسلسل حالتِ جنگ میں ہیں۔1988کے اوائل سے آج تک بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے۔
محمد حنظلہ طیب نے لکھا : بھارتی مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں اور پیلٹ بندوقوں کے استعمال سے پتا چلتا ہے کہ بھارتی فورسز نے معصوم کشمیریوں کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، کشمیری بھائی خود کو اکیلا مت سمجھیں پاکستان کی 21 کروڑ عوام اُن کے ساتھ کھڑے ہیں۔
نیرہ نسیم نے ٹویٹ کیا : ہم اتنے بے شرم ہیں کہفلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کے لیے آواز اٹھا نہیں سکتے مگر ہم اسراٸیل کو تسلیم کروانے کیلیے ہر حد پار کریں گے۔
کفایت اللہ یوسفزئی نے ٹویٹ کیا : ایسا نہیں کہ ہم اپنی آزادی کا حق کسی ظالم سے چھین نہیں سکتے. لیکن چھین لینے میں انسانیت کی تباہی ہے اور مزاکرات میں دنيا کا امن ہے.اللہ تعالیٰ کی مدد سے کشمیر بنے گا پاکستان انشاءاللہ.
عمارہ مہدی نے لکھا : کشمیر کیلئے بولنے پر چونکہ کوئی لفافہ نہیں ملتا اس لئے ہمارا میڈیا کشمیری مظالم پر خاموش رہ کر بے ضمیری کی اعلی مثالیں قائم کرتا ہے۔