Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں انحطاط کی رفتار تیز

14نومبر2018ء بدھ کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبار ’’عکاظ ‘‘کا اداریہ نذر قارئین!
حماس کے زیر کنٹرول قطر کی فنڈنگ سے چلنے والے غزہ کے علاقے کو غربت کا سامنا ہے ۔اسرائیل بری بحری اور فضائی ہر طرف سے غزہ کی ناکہ بندی کئے ہوئے ہے ۔ اس تنگ ساحلی پٹی میں جس کا رقبہ 362کلو میٹر مربع ہے ،20لاکھ فلسطینی آباد ہیں ۔ یہ علاقہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے گھنے ترین علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے ۔ یہاں کسی بھی جنگ کے نتائج ہولناک ہوں گے ۔ ہلاک اور زخمی ہونیوالوں کی تعداد ہوشربا ہو گی ۔ اس تناظر میں فلسطینی اتھارٹی نے قطر کے حکام کو خصوصاً اور دیگر ممالک کو عموماً خبردار کیا ہے کہ حماس کی فنڈنگ کے ذریعے غزہ میں آگ بھڑکانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ فلسطینی اتھارٹی سے ہٹ کر حماس کی سرپرستی بند کی جائے۔فلسطینی اتھارٹی نے یہ بھی کہا کہ حماس ’’ صدی کے سودے ‘‘کو روبہ عمل لانے کی سازش کا حصہ بن رہی ہے ۔ 
حماس اور اس کے عہدیداروں خصوصاً القسام عسکری دستوں کو چاہئے کہ وہ یہ بات اچھی طرح سے سمجھ لیں کہ میزائل حملے سے صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی البتہ میزائل حملوں سے غزہ میں فلسطینیوں کے آلام و مصائب میں اضافہ ہو گا ۔ جب بھی میزائل حملہ ہو گا قابض اسرائیلی افواج انتہائی خوفناک آلات ِحرب سے عام شہریوں پر حملوں سے ادنیٰ ہچکچاہٹ سے کام نہیں لے گی ۔ اس صورتحال کا تقاضا ہے کہ حکمت اور سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کرکے غزہ کو نئی جنگ کے بھیانک نتائج سے بچایا جائیے ۔ جنگ کے نتائج انسانی ، اقتصادی اور سیاسی ہر اعتبار سے تباہ کن ثابت ہونگے ۔  

شیئر: