جہانگیر ترین اور غلام رحیم کیخلاف کرپشن تحقیقات
کراچی ..سندھ کے محکمہ اینٹی کرپشن نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم کے خلاف کرپشن تحقیقات کا آغاز کردیا ۔جہانگیر ترین اور ارباب غلام رحیم پر سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں کراچی میں انڈسٹریل پارک کے منصوبے میں کرپشن کا الزام ہے۔اینٹی کرپشن حکام کے مطابق 2004 میں کراچی کے علاقے کورنگی میں ڈھائی ارب روپے کی 250 ایکڑ زمین غیرقانونی طور پر این آئی پی نامی کمپنی کو الاٹ کی گئی۔حکام کے مطابق کمپنی کے سی ای او جہانگیر ترین کے قریبی دوست تھے ۔زمین کی الاٹمنٹ سے جہانگیر ترین اور ارباب غلام نے ذاتی فائدے حاصل کئے۔اینٹی کرپشن حکام کے مطابق کہا گیا تھا کہ زمین پر انڈسٹریل پارک بنایا جائے گا۔ جس کا افتتاح ملائیشیاکے وزیراعظم کریں گے۔حکام کے مطابق نجی کمپنی کو زمین سندھ کابینہ کی منظوری کے بغیر دی گئی۔ ریٹ کمیٹی سے زمین کی مالیت کا تخمینہ اور اجازت بھی نہیں لی گئی۔قیمتی زمین کو 50 ہزار روپے فی ایکڑکے حساب سے الاٹ کردیا گیا۔اینٹی کرپشن حکام کے مطابق 2004 سے سندھ حکومت کو زمین سے کوئی ریونیو نہیں ملا۔ سرکاری زمین کے 14 سالوں سے بیکار پڑے رہنے سے قومی خزانے کو نقصان ہوا۔حکام کی جانب سے زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے اور تحقیقات میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے معاملہ نیب کو بھیجے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔ نیب نے باغ ابن قاسم کی بحالی کے امور کی تحقیقات شروع کردی،باغ 65کروڑ میں بنایا گیا۔بحالی پر 60کروڑ کے اخراجات آگئے۔