آج کل ہمارے شاہد آفریدی اپنے ایک بیان جو انہوں نے لندن میں اپنے مداحوں کو دیا کہ کشمیر نہ پاکستان کو دو اور نہ ہند کو بلکہ اس کو علیحدہ ملک بنا دیں۔ کم از کم انسانیت زندہ رہے اس بیان کو تو ہندوستانیوں نے نظر انداز کر دیا اور اس کے دوسرے حصے کو کہ ہم سے 4 صوبے نہیں سنبھل رہے ہیںکو سیاق اور سباق سے الگ کر کے ہمیشہ کی طرح اپنے مطلب کے معنی پہنا دیئے۔ خصوصاًـ ہندوستانی وزیر داخلہ راج سنگھ نے اس موقع سے غلط مطلب اخذ کر کے شاہد آفریدی کی پاکستان سے محبت کو نظر انداز کر کے ہند کے پہلو میں بٹھانے کی ناکام کوشش کی۔
بے چارہ شاہد آفریدی کوئی سیاستدان تو نہیں ۔اس نے وضاحتیں دینا شروع کیں تو ایک طرف ہندوستانی شائقین اپنے میڈیا سے متاثر ہو کر آفریدی کی ہمدردی میں بیانات دینے لگے۔ کسی نے یہاں تک کہا کہ اب شاہد آفریدی کی زندگی خطرے میں ہے۔ اس کو ہندوستانی شہریت دے دی جائے اور اس کو ہندوستانی ہیرو کا درجہ دیا جائے۔ یہ وہی ہند ہے جس کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے 20سال سے کرکٹ کی بین الاقوامی ٹیمیں پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیل سکیں۔
آئی پی ایل میں تعصب کی انتہا دیکھئے دنیا بھر سے کالے، گورے بنگلہ دیشی کرکٹ کے کھلاڑی شامل ہیں اور دنیا کی T-20کی فاتح ٹیم ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ کے ریکارڈ ہولڈر کھلاڑی صرف پاکستانی شناخت کی وجہ سے اس کا حصہ نہیں بن سکے پوری دنیا کے شائقین کرکٹ لب سیئے ہوئے ہیں،کوئی آواز بلند نہیں کرتا یہ نا انصافی صرف پاکستان کے ساتھ ہی کیوں؟
دنیا میںہر جگہ اب تو دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں ۔کیا خود ہند میں بمبئی،دہلی میں دہشتگر دی کے واقعات اوپر تلے نہیں ہوتے رہے،صرف لاہور کے واقعے کو جس میں ہند خود ملوث تھا اس کی آڑ لے کر پاکستان کو دہشت گرد بنا کر پاکستانی شائقین کو کرکٹ دیکھنے سے محروم کر دیا۔ہماری ٹیمیں خود پاکستان کے میچ یو اے ای اور دیگر ممالک میں جا کرکھیل کر کرکٹ کو زندہ کئے ہوئے ہیں۔ یہ نا انصافی آئی سی سی کو کیوں نظر نہیں آتی؟ ہم کرکٹ کے قوانین دن رات نئے نئے بناتے جا رہے ہیں مگر پاکستان کے ساتھ ہونے والی زیادتی کیوں ختم نہیں کرتے ؟ یہ وہی ہند ہے جس کے لئے کبڈی ، اسکواش، بیڈمنٹن، ہاکی کھیلنے کے لئے پاکستان دہشتگرد ملک نہیں ہے ۔ نابینا کرکٹ اور وومینز کرکٹ کے لئے دہشتگرد نہیں ۔
سارک کانفرنسوں میں شرکت کے لئے دہشتگرد نہیں۔ ہمارے ملک کے سابق وزیر اعظم کی شادیوں میں شرکت کے لئے دہشتگرد نہیں ہے ، صرف کرکٹ کھیل کے لئے دہشتگردی کا لیبل لگا کر ایک طرف پاکستان کے خلاف پرو پیگنڈہ ، تو دوسری طرف پاکستانی شائقین کے ارمانوں کا خون کرنے کے سوا اور کیا ہے ؟ ہم چین سے معاہدہ کریں تو ہندوستانیوں کو بے چینی ، ہم کو امریکہ اسلحہ دے تو اس پر واویلا، ہم مسلم ممالک سے تعلقات بڑھائیں تو ہند کو اعتراض ۔ جب ہم روس سے اپنے تعلقات اچھے کریں تو ہندوستانی واویلا کیوں؟ یہ کیسے پڑوسی ہیں جن کو صرف ہم میں برائیاں ہی برائیاں نظر آتی ہیں؟ خود ہند سارک ملکوں کو دھمکا کر اپنے تابع کرنا چاہتا ہے ۔
جب ہم سری لنکا سے تجارتی تعلقا ت اور سفارتی تعلقات بڑھاتے ہیں تو وہ اس میں رخنہ ڈال کر بگاڑ پیدا کرتا ہے ۔ ہماری کسی خوشی سے وہ خوش نہیں ہے ۔ ہاں اگر ایک جملہ اس کے مطلب کا مل جائے تو اس کا میڈیا اس بات کو بتنگڑ بنا کر پیش کر کے نہ صرف اپنے عوام کو گمراہ کرتا ہے بلکہ پوری دنیا کو باور کراتا ہے کہ خود پاکستان کے عوام پاکستان سے محبت نہیں کرتے ۔ کیا سکھ ہند سے محبت کرتے ہیں؟، کیا اقلیتی کاسٹ عیسائی عوام ہند میں ظلم و ستم سے دور ہیں۔ آئے دن دور دراز دیہات میں عیسائی اور مسلمانوں کی عبادت گاہیں نہیں جلائی جا ر ہیں؟ گاؤ کشی کی آڑ میں مسلمانوں کو زندہ نہیں جلایا جا رہا ہے؟ رام مندر کے نام پر دوبارہ خون کی ہولی کھیلنے کی کوشش نہیں کی جار ہی ؟ مودی سرکار کے ظلم کی کہانی آج کانگریس پارٹی گھر گھر جا کر نہیں سنا رہی؟ کیا ہند کو صرف ہندوؤں کا ملک بنانے کی تیاریاں نہیں کی جارہیں؟
آخر میں کیا پھر کشمیر پر ہونے والے ظلم سے دنیا بے خبر ہے؟ ہمارے ملک کی صرف آسیہ بی بی تو نظر آتی ہے ، ہند میں زندہ جلائے جانے والے احمد آباد کے مسلمانوں کی داد رسی کیوں نہیں کی گئی ؟ ہند میں کتنے عیسائی خاندانوں کو جبری ہندو بنا نے کے ظلم پر دنیا کیوں خاموش ہے؟ 10سال سے قید پاکستان کی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کسی کو نظر نہیں آتی؟ ڈھائی لاکھ محصورپاکستانی بنگلہ دیش میں نصف صدی سے غیر انسانی زندگی گزار رہے ہیں۔ کوئی ادارہ آگے نہیں آتا ۔ ان کی دوسری نسل بھی تباہ کن زندگی گزار کر غیر مستقل حالات کا شکار ہے۔کیا برما کے مظلوم مسلمانوں سے کوئی ہمدردی رکھتا ہے؟کیا دنیا آنکھ بند کر کے کشمیریوں کے مظلوم محصور مسلمان پر ہندوستانی فوجیوں کے ظلم اور بربریت چھپانے میں مدد گار نہیں؟ فلسطینیوں پر اسرائیلیوں کے وحشی کردار سے دنیا کیوں منہ موڑے ہوئے ہے؟
اگر شاہد آفریدی نے کشمیریوں کی ہند سے آزادی کی بات کی ہے تو کیا بری بات کی؟ خود عمر عبداللہ کا بیان آیا ہے کہ اس میں ہند کی کونسی خوشی کی بات ہے ؟وہ کیوں قوم کو بہکارہے ہیں؟ شاہد آفریدی نے کشمیریوں کے حق میں بیان دیا ہے ۔ دراصل وہ کشمیریوں کی آزادی کی بات ہے ۔