Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بناوٹی زندگی

وطن عزیز میں لوگوں نے مہنگائی کے باوجود اس کے تدارک کیلئے اب تک کچھ نہیں کیا، جو چیز جتنی مہنگی ہوتی ہے وہ سب سے زیادہ خریدی جاتی ہے، شاید یہی وجہ ہے کہ تاجروں نے ہمیں بلیک میل کرنا شروع کردیا ہے
زبیر پٹیل۔ جدہ
اس وقت وطن عزیز پاکستان میں لوگ مصنوعی اور بناوٹی زندگی جی رہے ہیں۔ بناوٹی اور مصنوعی اس لئے کہ کوئی بھی کسی سے مخلص نظر نہیں آتا۔ ایک دور تھا جب وطن عزیز کی لوگ مثالیں دیا کرتے تھے۔ لوگ ایک دوسرے کا بازو بن جاتے تھے ۔آج بازو تو بنتے ہیں مگر صرف وقتی مصیبت اور مطلب کے اوقات میں ورنہ تو پڑوسی کو یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ ان کے برابر میں کون اور کتنے لوگ رہتے ہیں اور وہ گھر میں ہیں بھی یا نہیں یا آج وہ بھوکے تو نہیں۔ ہماری اخلاقی ذمہ داریوں کو کس کی نظر لگ گئی اور ہم کس سمت میں جانے لگے ہیں۔ ہم تو وہ قوم ہیں جو زندہ دل اور پرجوش کے طور پر جانے جاتے تھے مگر آج بدقسمتی سے ہم اپنے حصار میں آچکے ہیں۔ اس کی کئی وجوہ ہیں جس میں سب سے اہم مہنگائی اور دوسرا اپنی چادر سے پاﺅں نکالنا ہے۔
وطن عزیز میں لوگو ں نے مہنگائی کے باوجود اس کے تدارک کیلئے اب تک کچھ نہیں کیا۔ جو چیز جتنی مہنگی ہوتی ہے وہ سب سے زیادہ خریدی جاتی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ تاجروں نے ہمیں بلیک میل کرنا شروع کردیا ہے۔ ہونا تو یہ چاہئے کہ ہم سب مل کر اس مہنگی اشیاءکا بائیکاٹ کریں تاکہ وہ اپنی اصل قیمت پر آئے مگر بدقسمتی سے ایسا نہیں ہورہا۔ افسوس ہمارے یہاں ”اتحاد “ ہی نہیں۔ یہی ہماری سب سے بڑی کمزوری ہے اور اس سے دشمن فائدہ اٹھا رہے ہیں۔امید ہے کہ قوم متحد ہوگی اور جس طرح پاکستان بنانے کیلئے اورآزادی کیلئے سب ایک ہوئے تھے اسی طرح تمام لوگوں کو متحد ہونا ہوگا۔ 
٭٭٭٭٭٭٭٭ 
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں