حیدرآباد..... صدر نشین یوپی اے سونیا گاندھی نے ریاست تلنگانہ کے میٹرچل میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ تلنگانہ عوام کے خواب اور امیدیں تباہ کردی گئیں ۔ وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے صرف بلند بانگ دعوے کئے، عوام کو سبز باغ دکھائے۔ وہ عوامی توقعات کو پورا کرنے میں یکسر ناکام ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو روزگار نہ ملنے کے سبب ٹی آر ایس حکومت سے نوجوان طبقہ کافی ناراض ہے۔ نوجوان ٹی آر ایس دور حکومت میں کافی نظر انداز کردیئے گئے۔ کے سی آر نے ہر شعبہ حیات میں اپنے ہی خاندان کو ترجیح دی ۔ صرف اپنے خاندان کے ارکان کو سیاسی عہدے دیتے ہوئے مضبوط کیا۔ سو نیا گاندھی نے کہا کہ تلنگانہ اسمبلی انتخابات اچھا موقع ہیں، عوام کے سی آر کو سبق سکھائیں۔ اگر عوام کانگریس کو دوبارہ اقتدار سونپیں گے تو ریاست تلنگانہ کو منصوبہ بند انداز میں ترقی دی جائے گی۔ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد پہلی مرتبہ حیدرآباد کے مضافاتی علاقہ میٹرچل میں کانگریس کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ بہتر مستقبل اور توقعات کی تکمیل کیلئے تلنگانہ عوام کانگریس کو ووٹ دیں۔ کانگریس دور حکومت میں وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیادت میں پارٹی کے نقصا ن کے باوجود علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کا ہم نے فیصلہ لیا۔ آندھرا کو خصوصی موقف عطا کرتے ہوئے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لائی گئی۔ سونیا گاندھی نے الزام عائد کیا کہ ساڑھے 4 سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود ٹی آر ایس حکومت نے عوام کیلئے کچھ نہیں کیا بلکہ ریاست کو ہمہ جہتی انداز میں پستی کی طرف دھکیل دیا گیا۔ حد تو یہ کہ کھیتوں میں پانی نہیں پہنچا جس کی وجہ سے تلنگانہ کے کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کو آپ سب نے دیکھ لیا اور خوب آزمابھی لیامگر حقیقت یہ ہے کہ جو زبان کے پکے نہیں ہوتے وہ بھروسے کے قابل نہیں ہوتے۔ اس موقع پر راہول گاندھی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب ٹی آر ایس کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔ ایک ہی خاندان کے اقتدار کے خاتمے کا وقت آچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عظیم اتحاد عوام کی امیدوں کو پورا کرے گا۔ عظیم اتحاد کو اقتدار حاصل ہونے کے بعد یہ حکومت کسی فرد یا خاندان کیلئے کام نہیں کریگی۔