تلگودیشم کی رکن پارلیمنٹ کے گھر اور دفاتر پر چھاپے، اہم دستاویزات ضبط
حیدرآباد.....انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اورانکم ٹیکس کے عہدیداروں نے سابق مرکزی وزیر و تلگودیشم کی رکن پارلیمنٹ سوجناچودھری کے مکان اور دفاتر کی تلاشی لی تاکہ رقم کی غیر قانونی منتقلی اور دیگر مالیاتی بے قاعدگیوں کے الزامات کی جانچ کی جاسکے۔سوجناگروپس آف انڈسٹریز نے ان چھاپوںکی تصدیق کی۔ای ڈی اور آئی ٹی کے چنئی کے حکام جمعہ کی شام سوجنا گروپ کے دفاتر پہنچے اور ہفتہ کو بھی تلاشی مہم جاری رکھی ۔یہ عہدیدار مختلف ٹیموں میں تقسیم ہوگئے اور کمپنی کے دفاتر بشمول شہر حیدرآباد میں Splendid Metal Products LtdاورSujana Universal Industriesکی تلاشی شروع کی۔سمجھا جاتا ہے کہ ان چھاپوںکے دوران کئی دستاویزات ضبط کرلئے گئے۔سوجناچودھری مودی کابینہ میں سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے وزیر تھے تاہم جاریہ سال مارچ میں تلگودیشم پارٹی نے اے پی کو خصوصی درجہ دینے کامطالبہ کرتے ہوئے این ڈی اے سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔تلگودیشم کے لیڈروںنے الزام لگایا کہ وزیراعظم نریندر مودی اے پی میں اپنے سیاسی حریفوں کیخلاف مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں ۔سابق مرکزی وزیر و تلگودیشم کے رکن پارلیمنٹ سوجناچودھری کے مکان اور دفاتر پر آئی ٹی کے چھاپوں کی خبروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اے پی کے وزیر سماجی بہبود این آنند بابو نے کہا کہ ریاست میں تلگودیشم کے لیڈروں کو دھمکانے کیلئے بی جے پی حکومت نے سیاسی اغراض پر مبنی کوشش کی ہے۔یہ کہتے ہوئے کہ تلگودیشم کے لیڈروں کو کوئی خوف نہیں ، انہوں نے کہاکہ تمام پارٹی لیڈران قانون کے مطابق ہی تجارت کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ تمام لیڈران ان کی تجارت سے ہونے والی آمدنی سے ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔