کانگریس جھوٹ بولنے کی یونیورسٹی بن گئی ہے،وزیراعظم
نئی دہلی۔۔۔۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ جھوٹ پھیلانے میں کانگریس ایک ایسی یونیورسٹی بن گئی جہاں داخلہ لیتے ہی جھوٹ میں پی ایچ ڈی کی تیاری شروع ہو جاتی ہے اور جو اپنی تھیسس مکمل کر لیتا ہے اور زیادہ نمبر لاتا ہے اسے فوراً ڈگری اورعہدہ دے دیا جاتا ہے۔انہوں نے کانگریس صدر راہل گاندھی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رشی منیوں تک نے یہ دعویٰ نہیں کیا کہ انہیں ہندو دھرم اور ہندو تو کا پورا علم ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندو تو ہمالیہ سے اونچا اور سمندر سے بھی زیادہ گہرا ہے۔ اسے سمجھنا آسان نہیں ۔ وہ ایسا دعویٰ کبھی نہیں کر سکتے کہ انہیں ہندو مت کا پورا علم ہے ۔ یہ دعویٰ تو صرف نامدار ہی کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام یہ دیکھ کر وہ ووٹ نہیں دیتے کہ مودی کو ہندو مت کا علم ہے یا نہیں ۔اسے ترقی سے مطلب ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے ہندو ازم سے واقف ہونے نہ ہونے پر انگشت نمائی کرنے والی کانگریس قیادت والی ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) نے سپریم کورٹ میں حلف داخل کرکے رام کے وجود کا ہی انکار کردیا تھا ۔انہوں نے کہا اس ملک میں کانگریس نے گاندھی کے خوابوں کو چکنا چور کر دیا ہے۔ نامدار گاندھی کو یاد کرنے کے لیے فقیر گاندھی کو فراموش کر دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ گاندھی جی کے صفائی ستھرائی کا خواب آزادی کے بعد پورا ہو جانا چاہیے تھا۔