عسیر۔۔۔ وزارت محنت نے عسیر ریجن میں مزید 7 پیشے سعودیوں کےلئے مخصوص کر دیئے جن پر عمل درآمد مرحلہ وار کیا جائیگا۔ عاجل ویب نیوز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ وزارت صحت و سماجی بہبود آبادی نے عسیر ریجن میں سعودائزیشن پر عمل کرنے کےلئے مزید 7 پیشے غیر ملکیوں کے لئے ممنوع قرار دے دیئے ۔ جن میں گاڑیاں اٹھانے والی ونچ ڈرائیور ، انفرادی منی ٹرک (ڈائنا) ، متوسط لوڈنگ گاڑیاں، لاجسٹک سروسز ( سامان منتقل کرنے والے ادارے ) اور ڈاک انٹری کلرک شامل ہیں ۔ مذکورہ پیشوں پر عسیر ریجن میں غیر ملکی کام نہیں کر سکیں گے ۔ خبر کے مطابق اس سے قبل 5 پیشے جن میں انشورنس کمپنی کے ذیلی دفاتر ، گرلز ایجوکیشن کے تمام مراحل ، مالز اور ان میں قائم تجارتی مراکز اور دکانیں ، ٹریول اینڈ ٹورازم ، قومی فلاحی تنظیمیں ۔ مذکورہ اداروں میں ریجن میں پہلے ہی غیر ملکیوں پر کام کرنے کی پابندی ہے ۔ وزار ت محنت کے قانون کے مطابق مذکورہ اداروں میں سعودی خواتین اور مرد ہی کام کرسکتے ہیں غیر ملکیوں کے کام کرنے پر پابندی ہو گی ، خلاف ورزی کے مرتکب کو قانون کے مطابق سزاﺅں کا سامنا کرنا پڑے گا جن میں ملک بدری اورجرمانے شامل ہیں ۔ وزارت محنت کے ذرائع نے مزید بتایا کہ عسیر ریجن میں جن نئے 7 پیشوں میں سعودائزیشن کا اعلان کیا گیا ہے ان پر عمل درآمد مرحلہ وار ہو گا ۔ پہلے مرحلے میں منی ٹرک اور گاڑیاں اٹھانے والے ونچ ڈرائیور( سطحات ) شامل ہیں کا آغاز سال رواں کے پہلے ہفتے سے کیا جاچکا ہے ۔ دوسرے مرحلے کا آغاز یکم رجب 1440 ہجری سے کیاجائے گا جس میں ٹریول اینڈ ٹورازم اور شاپنگ مالز میں دکانوں اور اسٹالز پر کام کرنے والا عملہ شامل ہے ۔ تیسرا مرحلہ یکم شعبان 1440 ہجری سے کیاجائے گا جس میں انشورنس کے ادارے اور ذیلی دفاتر میں کام کرنے والے کلرک اور اسٹاف ، ڈاک خانوں کے ذیلی دفاتر میں سعودائزیشن کی جائے گی ۔ دریں اثناءوزیر محنت نے سعودائزیشن کے حوالے سے کہا ہے کہ جن 12 پیشوں کا اعلان کیا جاچکاہے ان میں ہر صورت میں سعودائزیشن کے عمل کو مکمل کیاجائے گا اس ضمن میں تمام اداروں کو ہدایات کر دی گئی ہے کہ قوانین پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے ۔ الراجحی نے مزید کہا کہ سعودیوں کےلئے مخصوص پیشوں پر کام کرنے والے غیر ملکی اور انہیں روزگار کی سہولت فراہم کرنے والوں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی ۔