خواتین کے بنیادی حقوق کے متعلق آگاہی دینے اور معاشرے میں ان کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ٹوئیٹر کا خواتین کے حقوق و فرائض ہیش ٹیگ لانچ کیا گیا۔
حفیظ نے ٹویٹ کیا : اسلام نے خواتین کے حقوق کے لئے بہت تاکید کی ہے اور خاص کر وراثت میں حصہ دینے کے لئے سورہ نساء میں بڑا واضح حکم ہے۔ حکومت پنجاب کا شکریہ کہ عورتوں کی وراثت کے لئے قانون بنا دیا۔
محمد حسن نے لکھا : ہمارے معاشرے میں خواتین کو وہ حقوق نہیں دیے جارہے جن کا حکم اسلام نے دیا ہے۔
ماریہ راجپوت نے ٹویٹ کیا : یہ موم بتی مافیا ، دیسی لبرل خواتین و حضرات جن حقوق کی بات کرتے ہیں اصل میں وہ خواتین کی تذلیل ہے اور ان کی مخالفت میں جو دین اسلام کے متشدد علماء جن پابندیوں کی بات کرتے ہیں وہ بھی عورت پر ظلم ہے۔
ندیم احمد زئی نے لکھا : اگر کوئی فرد گھر کے کام میں خواتین کا ہاتھ بٹائے تو اس سے اسکی شان میں کوئی فرق نہیں پڑیگا آخر گھر کے خواتین کے بھی کچھ حقوق ھے وہ صبح سے لیکر رات تک بنا تھکے گھر کے کام کرتی ھیں۔
ایک اور صارف نے ٹویٹ کیا : خواتین کو ذہنی طور پر ٹارچر کرنا، ان پر جسمانی تشدد کرنا، جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا، جنسی طور پر ہراساں کرنا، بدکلامی کرنا، اور ایسا رویہ اختیار کرنا جو صنفی تفریق کو ظاہر کرے، تشدد کی اقسام ہیں اور یہ نہ صرف خواتین بلکہ انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہیں۔
محمد حسن خان کا کہنا ہے : خواتین کے حقوق صرف کاغذوں میں موجود ہیں عملی دنیا میں یہ حقوق نظر نہیں آتے ۔