احسان مانی کے دور میں پاک ہند کرکٹ سیریز کی قوی امید ہے
لاہور: پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی کی موجودگی میں شہریار خان کو پاک ہند سیریز کی امید نظر آنے لگی۔سابق چیئرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے سابق صدر بورڈ کی کمان سنبھالنے کیلئے بہترین انتخاب ہیں، ایم ڈی وسیم خان کیلئے سب سے بڑا چیلنج پرانے چہروں کو تبدیلی کیلئے آمادہ کرنا ہوگا ۔ بورڈ آف گورنرزکو قانونی چارہ جوئی کی جانب نجم سیٹھی نے دھکیلا۔ ایک انٹرویو میں شہریار خان نے کہا کہ احسان مانی کے چیئرمین پی سی بی بننے سے پاک ہند سیریز کے امکانات میں اضافہ ہوگیا، امید ہے کہ معاملات میں بہتری آئے گی۔ آئی سی سی کے سابق صدر احسان مانی پاکستان کرکٹ بورڈ کی کمان سنبھالنے کیلئے بہترین انتخاب ہیں،وہ اپنے تجربے اور دیانتداری کے ساتھ پاکستان کرکٹ کو پیشہ ورانہ انداز میں بلندیوں کی جانب لے جا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایم ڈی وسیم خان سے چند سال قبل لیسٹر میں ملاقات ہوئی تھی، وہ متاثرکن شخصیت ہیں ا ور اس عہدے سے انصاف کرنے کی صلاحیتیں رکھتے ہیں۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں سدھار لانا ان کی پہلی ترجیح ہونا چاہئے،اس ضمن میں ان کیلئے سب سے بڑا چیلنج پرانے چہروں کو قائل کرنا ہوگا کہ تبدیلی کا عمل بہتری کیلئے ہے۔ شہریار خان نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کو بلانے کے بجائے چھوٹے چھوٹے قدم اٹھانا زیادہ بہتر ہوگا۔ہند سے ہرجانہ وصولی کیس میں ناکامی اور بعد ازاں اخراجات کی ادائیگی کے معاملے میں شہریار خان نے اپنے موقف کو دہراتے ہوئے نجم سیٹھی کو قصوروار ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ میں باہمی سیریز کا معاملہ بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے حق میں تھا، نجم سیٹھی نے گورننگ بورڈ کے ارکان کو کیس دائر کرنے کے فیصلے کی حمایت پر مجبور کردیا، مجھے بھی یہ بات تسلیم کرنا پڑی۔ بی سی سی آئی کیخلاف کیس کی بنیاد موجود تھی لیکن موقف مضبوط نہیں تھا بہرحال افسوس کی بات ہے کہ اس فیصلے کی پی سی بی کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑی۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تبصرے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ "اردونیوز اسپورٹس"جوائن کریں