Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

500ملین مسلمان اقلیت کے طور پر آباد

جدہ اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے 2018ءکے دوران دنیا بھر میں موجود مسلم آبادی کا سالانہ جائزہ جاری کردیا۔ او آئی سی کا کہناہے کہ 500ملین مسلمان غیر مسلم ممالک میں اقلیت کے طور پر آباد ہیں۔ غیر مسلم ممالک میں ہندوستان اور چین میں مسلمان سب سے زیادہ آباد ہیں۔ 2050ءتک ہندوستانی مسلمان دنیا کے ہر ملک سے زیادہ ہوجائیں گے۔ انکی تعداد 300ملین نفوس تک پہنچ سکتی ہے۔ او آئی سی نے توجہ دلائی کہ اسے غیر مسلم ممالک میں آباد مسلمانوں کے حالات کا احساس ہے اور انکے تئیں اپنے فرائض کا بھی اسے علم ہے۔ او آئی سی کے منشور میں یہ بات موجود ہے کہ وہ مسلم اقلیتوں کا دفاع کریگی۔ انکے شہری ثقافتی اور سیاسی حقوق دلانے کیلئے کردارادا کرینگے۔ جائزے میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ مسلمان جنوب مشرقی ایشیا میں آباد ہیں جہاں دنیا کی کل آبادی کے60 فیصد سے زیادہ ہ لوگ بسے ہوئے ہیں۔ مشرقی وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ممالک میں دنیا کی کل آبادی کا 20فیصد آباد ہے ۔ انڈونیشیا میں اس وقت سب سے زیادہ مسلمان رہ رہے ہیں۔ جائزے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ غیر مسلم ممالک میں آباد مسلمان متعدد چیلنجوں سے دوچار ہیں ۔ خانہ جنگی ، نسلی کشمکش یا سیاسی ہنگاموں کی وجہ سے انہیں مشکلات درپیش ہیں۔ افریقی ممالک میں آباد مسلمان 53.1فیصد ، ایشیائی ممالک میں 32.1فیصد، یورپی ممالک میں 7.6، آسٹریلیامیں 1.7، شمالی امریکہ میں 1.7فیصداور جنوبی امریکہ میں0.4فیصد ہیں۔بعض مقامات پر انسانی حقوق بھی برابر نہیں مل پارہے ۔ کبھی کبھار انہیں اقتصادی امداد کی ضرورت ہوتی ہے اور قدرتی آفات آنے پر انسانی امداد درکار ہوتی ہے۔ دیگر حالات میں مسلم اقلیت ملکی قانون کے مطابق جملہ انسانی حقوق اور مکمل شہریت کے حقوق حاصل کئے ہوئے ہیں البتہ معاشرے میں سماجی و اقتصادی امتیاز سے دوچا رہیں۔او آئی سی نے مسلم اقلیتو ںکے حوالے سے بہت سارے فیصلے جاری کئے ہیں۔جو حضرات او آئی سی کے یہاں مسلمانوں سے متعلق تفصیلی معلومات حاصل کرناچاہتے ہوں وہ او آئی سی کی ویب سائٹ سے رجوع کریں۔

شیئر: