آرمی نے مختلف مکاتب فکر کے علماء کو اکٹھا کرکے شمالی وزیرستان کا دورہ کروایا۔ سب علماء اس بات پر متفق ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سب کو مل کر لڑنی ہے۔ ٹویٹر صارفین نے بھی اس حوالے سے متعدد ٹویٹس کیے۔
غلام عباس نے ٹویٹ کیا : پیغام پاکستان پہنچانے کے لئے تمام مکاتب فکر کےعلمائے کرام کو شمالی وزیرستان مشترکہ دورہ کرایا گیا۔پیغام پاکستان دراصل امن کا وہ پیغام ہے جو تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام نے پاک فوج کے ساتھ مل کر دہشتگردوں پر واضح کردیا ہے۔
میمونہ نے لکھا : شدت پسندی، انتہا پسندی کا مکمل خاتمہ تمام مکاتب فکر کے علماء میں یکجہتی سے ہی ممکن ہے. پیغام پاکستان دراصل دہشتگردی،انتہا پسندی کو رد کرنے کا نام ہے۔
محمد حنظلہ طیب کا کہنا ہے : پیغامِ پاکستان کی روشنی میں معاشرے سے عدم برداشت، انتہاپسندی اور منافرت پر مبنی رجحانات کو ختم کر کے ایک پرامن معاشرے کی تشکیل نو میں تمام مکاتبِ فکر کے علاء اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔
زمل نے ٹویٹ کیا : پیغام پاکستان" کا مطلب ہے پھر سے اسی نظریہ کو فروغ دیا جائے جس کی بنیاد پہ پاکستان بنا تھا. اور اس نظریہ کا نام ہے لا الہ الا اللہ۔
چوہدری کلیم اللہ نے لکھا : پیغام پاکستان امن کا یہ سفر انشاءاللہ جاری رہے گا۔ملک سے دہشتگردی اور انتہاپسندی کے مکمل خاتمے کیلئے صرف افواج پاکستان نہیں بلکہ تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام بھی حصہ ڈال رہے ہیں ۔
اصغر حسین کا کہنا ہے : پیغام پاکستان دراصل امن دشمنوں کے منہ پر تماچہ ہے جو وطن عزیز میں فرقہ واریت اور مذہبی انتشار پیدا کرتے ہیں۔
سید حسیب حیدر نے کہا : باہمی اتحاد و یگانگت سے ہی انتہاپسندی کو شکست ممکن ہے جسکا مظاہرہ علماء کرام کر رہے ہیں. یہی پیغام پاکستان ہے اور اسی طرح ہم پاکستان کو آگے لیکر جائیں