سی بی آئی چیف کی بحالی کے بعد برطرفی کے5 اسباب؟
نئی دہلی۔۔۔وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں اعلیٰ اختیاراتی سلیکشن کمیٹی کی ہنگامی میٹنگ کے بعد سی بی آئی چیف آلوک ورما کو ’’بحالی‘‘کے چند گھنٹے بعد ہی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ذرائع کے مطابق 1979بیچ کے اے جی ایم یو ٹی کیڈر کے آئی پی ایس افسر ورما کو اِن 5الزامات کی بنیاد پر برطرف کیا گیا۔
1۔وزیر اعظم کی صدرات میں سلیکشن کمیٹی نے ورما کیخلاف سی وی سی کی سخت تنقید پر نوٹس لیا۔سی بی آئی کے اسپیشل ڈائریکٹر استھانا نے ورما پر الزام لگایا تھا کہ تلنگانہ میں گوشت کے تاجر معین قریشی سے متعلق تحقیقات کو متاثر کرنے کیلئے ستیش بابو سنا سے2کروڑ روپے رشوت لی تھی۔
2۔ ریلوے کے 2ہوٹلوں کے ٹھیکے سے متعلق لالو پرساد کیخلاف تحقیقات کے معاملے میں بھی ورما پر الزام ہے کہ انہوں نے پختہ ثبوت ملنے کے باوجود اعلیٰ افسران کو تحفظ فراہم کیا۔
3۔سلیکشن کمیٹی نے انہیں ہریانہ میں ایک زمین کے گھوٹالے کے معاملے ملوث پایا۔ورما پر الزام ہے کہ تحقیقات رکوانے 36کروڑ روپے میں سودا کیا گیا۔علاوہ ازیں وہ ہریانہ کے ٹاؤن اینڈ کنٹری پلاننگ کے ڈائریکٹر اور ریئل اسٹیٹ کمپنی سے رابطے میں تھے۔
4۔آلوک ورما پر الزام ہے کہ 2016ء میں جب وہ دہلی پولیس کے کمشنر تھے تو انہوںنے محکمہ کسٹم کے ذریعے گرفتار کئے جانیوالے سونے کے تاجر کو پولیس کی حفاظت میں ایئرپورٹ سے باہر جانے کی سہولت دی تھی۔
5۔ورما پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے2داغدارافسروں کو سی بی آئی محکمہ میں تعینات کرنے کی کوشش کی تھی ۔ ان تمام الزامات کو سی وی سی نے درست پایا۔