ریاض ۔۔۔ قومی صنعت اور لاجسٹک خدمات فروغ پروگرام ولی عہد نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کی سرپرستی میں پیر کو ریاض میں شروع کردیا گیا۔ اس موقع پر 235ارب ریال کے37 معاہدوں پر دستخط عمل میں آئے۔ پروگرام کا مقصد سعودی عرب کو شہزادہ محمد بن سلمان کی سرپرستی میں قافلہ سالار صنعتی طاقت اور بین الاقوامی لاجسٹک زون میں تبدیل کرنا ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ ڈاکٹر نبیل العامودی نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ سعودی وژن 2030سہ جہتی ہے۔اسکا مقصد شاندار معیشت ، زندہ معاشرہ اور آگے کی طرف دیکھنے والے وطن کی تشکیل ہے۔ سعودی عرب3براعظموں کو جوڑنے کیلئے اسلامی عرب دنیا کے قافلہ سالار ملک کا کردارادا کریگا۔ وزیر توانائی و صنعت و معدنیات انجینیئر خالد الفالح نے اس موقع پر اپنے خطا ب میں کہا کہ اس پروگرام کا مقصد مجموعی قومی پیداوار میں ٹریلین اور 200ملین ریال کی حصہ داری ہے۔قومی صنعتی فروغ کے پروگرام کی بدولت برآمدات کا ہدف بڑھ کر ٹریلین ریال سے آگے چلا جائیگا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے نجی اداروں کو 65سے زیادہ سرمایہ کاری کے مواقع کی پیشکش کی ہے۔ الفالح نے بتایا کہ قومی صنعتوں کے فروغ سے 16لاکھ اسامیاں پیدا ہونگی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ”20ایگریمنٹ روم“ تیار کئے گئے ہیں۔فروغ صنعت فنڈ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ابراہیم المعجل نے بتایا کہ 13فروری کو نئی مالیاتی اسکیم کی شروعات ہوگی۔ یہ کثیر المقاصد فنڈنگ قرض ہوگا۔ فروغ سعودی برآمدات اتھارٹی کے سیکریٹری جنرل صالح السلمی نے بتایا کہ ہماری اتھارٹی نے برآمدا ت کیلئے 10 صنعتی شعبوں کی نشاندہی کی ہے۔ انکے لئے 48خارجی منڈیوں کے دروازے کھلوائے جائیں گے جبکہ خدمات کے 5شعبوں کیلئے 32 منڈیوں تک رسائی کا ہدف متعین کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں پڑوس کے 24بازاروں کو ری ایکسپورٹ کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔