Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تمدنی چھلانگ

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
  ان دنوں سعودی عرب میں بے نظیر تہذیبی و تمدنی سرگرمیاں ہورہی ہیں۔مختلف پروگراموں کے ذریعے اس عمل کو آگے بڑھایا جارہا ہے۔ اسکا دائرہ کسی ایک سرگرمی تک محدود نہیں بلکہ سوچے سمجھے پروگرام کے تحت مختلف قسم کے پروگرام ہر جہت میں روبعمل لائے جارہے ہیں۔
مثال کے طو رپر ”شتاءطنطورة“ میلے کی سرگرمیاں ابھی تک اندرون و بیرون ملک کے شائقین کی توجہات کا محور بنی ہوئی ہیں۔ طنطورة کی تاریخی اہمیت اور حیثیت شائقین کی دلچسپی کا باعث بنی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس قسم کے پروگرام اس قسم کے مقامات کی بابت روایتی تصویر بدلنے میں موثر ثابت ہورہے ہیں۔ مقامی میڈیا نے طنطورة میلے میں آنے والوں کے تاثر ات اپنے ناظرین اور قارئین کو پیش کرکے مقامی رائے عامہ میں ہلچل پیدا کی ہے۔ اس عمل کے نتیجے میں عوام میں ملک کے تاریخی اور اہم مقامات کی اہمیت اجاگر ہوئی ہے۔
محکمہ تفریحات کے فیصلوں کے مثبت نتائج ، طرز معاشرت اور مارکیٹ پر بھی اثر انداز ہورہے ہیں۔ کافی عرصے سے یہ پہلو قطعی طور پر نظر انداز کئے جارہے تھے۔
تہذیبی و تمدنی سرگرمیوں سے ثقافت اور فنون لطیفہ کی اہمیت اجاگر ہوگی۔ یہ بھی پتہ چلے گا کہ اس قسم کی سرگرمیوں سے گھٹن دور ہوتی ہے اور فکر و فن کے حوالے سے صحت مند سوچ برپا ہوتی ہے۔ فکر و فن سے فرد اور معاشرے کو ہونے والے فوائد سامنے آتے ہیں۔ لوگ انکی بدولت ایک دوسرے سے ملتے اور ایک دوسرے کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس قسم کے پروگراموں کے فقدان سے مثبت اور روحانی اقدار پر گرد جم جاتی ہے۔ رنگا رنگ پروگراموں سے کائناتی جمال ابھر کر سامنے آتا ہے او رحسن ہی دنیا کا محافظ ہوتا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: