8فروری 2019ء جمعہ کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبارعکاظ کا اداریہ نذر قارئین
بین الاقوامی برادری کی جانب سے یمنی بحران ختم کرانے کی تمام تر مساعی کے باوجود حوثی ابتک بحران سے تعلق رکھنے والی تمام بین الاقوامی قراردادوں کو پس پشت ڈالنے کا وتیرہ اپنائے ہوئے ہیں۔سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2216کو بھی پس پشت ڈالے ہوئے ہیں جس میں حوثیوں کو غیر مسلح کرنے کہا گیا تھا۔ اتنا ہی نہیں بلکہ حوثی، اقوام متحدہ کے ماتحت سیاسی کمیشن قائم کرنے سے متعلقہ عہدوپیمان پورے کرنے سے بھی بھاگ رہے ہیں۔قرارداد نمبر 2453کے بموجب دسمبر کے وسط میں سویڈن میں ہونیوالی مشاورت کے تحت الحدیدہ معاہدے پر عملدرآمد کیلئے سیاسی کمیشن قائم کرنے کی بات طے پائی تھی۔حوثی ابتک اس حوالے سے کسی بھی اقدام سے گریز کررہے ہیں ۔سلامتی کونسل بھی یمن میں اس انارکی پر حوثیوں کو سبق سکھانے کے سلسلے میں کسی حقیقی اقدام سے گریزاں ہے۔
حوثیوں نے الحدیدہ کے مشرق میں نئے کیمپ قائم کرکے اسٹاکہوم معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ ابتک وہ 1080خلاف ورزیاں کرچکے ہیں۔طرفہ تماشہ یہ ہے کہ یمن کیلئے اقوام متحدہ کے ایلچی مارٹن گریوٹ اس پورے منظر نامے پر خاموشی سادھے ہوئے ہیں۔
2013ء کے دوران یمن کی قانونی حکومت کیخلاف پہلی بغاوت سے لیکر تاحال حوثیوں کے حوالے سے سیاسی تجربے کے تمام نقوش پوری دنیا کے سامنے آچکے ہیں۔ یہ تجربہ بتا رہا ہے کہ حوثی کسی بھی عہدو پیمان کی پابندی کے قائل نہیں ۔جب تک بدی کے علمبردار سب سے بڑے نظام ایران کے ساتھ حوثی جڑے رہیں گے تب تک ان سے عہدوپیمان کی پابندی کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ان حالات میں یمن کا پُر امن حل مشکل سے مشکل تر ہوتا چلا جائیگا۔ حوثی ایران کی حمایت سے یمن کو انارکی کی طرف لے جاتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں:- - - - -ریاض میں شاہ سلمان اور البانیہ کے وزیراعظم میں مذاکرات