500کروڑ روپے کی حج سبسڈی کہا گئی؟، اویسی
حیدرآباد- - - - صدر مجلس اتحاد المسلمین اسد الدین اویسی نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کو مسلمانوں کے مسائل کے حل سے کوئی دلچسپی نہیں ۔انہوں نے سوال کیا کہ جب 500 کروڑ روپے کی سبسڈی ختم کردی گئی تو وہ رقم کہاں گئی؟ انہوں نے کہا کہ راشٹریہ گئو مشن (تحفظ گائے مشن) کے تحت 750 کروڑ روپے مختص کئے گئے جو لو گ مر رہے ہیں ان کیلئے بھی معاوضہ دیا جائے۔ مسلمان تعلیمی میدان میں انتہائی پسماندہ ہیں لیکن حکومت نے انہیں آبادی کے اعتبار سے بجٹ دینے کے بجائے اقلیتی بجٹ میں 250 کروڑ روپے کمی کردی ۔ حج سبسڈی کے نام پر جو رقم خرچ نہیں ہوئی اس پر مسلمانوں کا حق ہے یہ انہیں ملنا چاہئے۔ حکومت مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کےجائزحقوق نہیں دینا چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ سارا ملک جانتا ہے کہ مسلمانوں میں خواندگی کی شرح 68 فیصد ہے۔ شہری علاقوں میں تعلیمی معیار کے بارے میں این ایس ایس او کا کہنا ہے کہ ایک ہزار میں صرف 15 مسلمان پوسٹ گریجویٹ ہیں۔ اسی طرح ہائر سیکنڈری میں 1000 میں صرف 162 مسلمان ہیں۔ رپورٹ میں یہ بات بھی تسلیم کی گئی کہ معاشی، صحت اور تعلیمی اعتبار سے مسلمان کافی پیچھے ہیں۔ صدر مجلس نے اپوزیشن ارکان کی جانب سے شدید شورشرابے کے دوران اپنی بات جاری رکھتے ہوئےکہاکہ جس طرح ایس ٹی، ایس سی طبقہ کو آبادی کے تناسب سے بجٹ ملنا چاہئے ٹھیک اسی طرح اقلیتوں کو بھی ان کی آبادی کے لحاظ سے بجٹ ملنا چاہئے۔