سپریم کورٹ کا فیصلہ: 12لاکھ قبائلیوں کے بے گھر ہونے کا امکان؟
نئی دہلی۔۔۔سپریم کورٹ کے فیصلے سے تقریباً12لاکھ قبائلیوں کو گھروں سے بیدخل ہونا پڑسکتا ہے۔عدالت عظمیٰ نے 16ریاستوں کے تقریباً11.8لاکھ قبائلیوں کے زمینوں پر قبضے کے دعوے خارج کرتے ہوئے ریاستی حکومتوں کو حکم دیا کہ وہ قانون کے مطابق زمینیں خالی کرائیں۔ سپریم کورٹ نے مجموعی طور پر لاکھوں ایکڑ اراضی بازیاب کرانے کی ہدایت دی۔ریاستی حلف ناموں سے یہ ثابت نہیں ہورہا کہ ایک شخص سے ایک سے زیادہ دعوے صحیح طور پر کئے گئے اور حکومتوں کودعوؤں کی حقیقت جاننے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔جسٹس ارون مشرا، نوین سنہا اور اندرا بنرجی کی بنچ نے16ریاستوں کے جنرل سیکریٹریز کو حکم دیا کہ وہ 12جولائی سے قبل حلف نامہ جمع کرادیں اور یہ بتائیں کہ زمینیں خالی کیوں نہیں کرائی گئیں۔ جنگلوں اور بیابانوں کے مسائل بیحد پیچیدہ ہیں جہاں آباد قبائلیوں کی بڑی تعداد حق ملکیت ثابت کرنے میں ناکام رہی۔