ریاض۔۔۔ سعودی وزیر پٹرولیم خالد الفالح نے کہا ہے کہ تیل پیداوار سے متعلق اوپیک کے موقف میں کسی تبدیلی کا کوئی امکان ہیں۔ 17 ، 18 اپریل کو ہونےو الے اوپیک اجلاس میں تیل کی یومیہ پیداوار 9.8 ملین بیرل ہی رہے گی۔ فی الوقت بھی تیل کا کوٹہ اتنا ہی ہے۔ اس کا امکان ہے کہ امسال تیل پیداوار 11 ملین بیرل سے تجاوز کرجائے۔ وجہ یہ ہے کہ چین ہر ماہ تیل کی طلب میں ریکارڈ اضافہ کررہا ہے۔ ماہ بہ ماہ تیل طلب کے ریکارڈ توڑ رہا ہے۔ الفالح نے توجہ دلائی کہ چین اور امریکہ 2019ءکے دوران خام تیل کی عالمی طلب کی قیادت کریں گے۔ اس کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے کہ اوپیک اور اس کے اتحادی اپریل اجلاس میں تیل پیداوار کے حوالے سے اپنا موقف تبدیل کریں۔ اگر تبدیلی کی ضرورت پیش آئی تو جون میں ہوگی۔ اوپیک میں شریک ممالک کے وزرائے پٹرولیم اپریل کے بعد 25 اور 26 جون کو ایک اور اجلاس کریں گے۔ اوپیک معاہدہ گیارہ ممالک نافذ کریں گے۔ ایران ، لیبیا اور وینزویلا اس سے مستثنیٰ ہونگے۔ الفالح نے کہا کہ آپ صرف ایک نظر وینزویلا پر ڈالیں گے تو خوفزدہ ہوجائیں گے۔ جہاں تیل پیداوار نہیں ہورہی ، اس کے برعکس اگر امریکہ پر نظر ڈالیں گے تو کہیں گے کہ پوری دنیا تیل کی جھیل میں تیر رہی ہے۔ ہمیں دنیا بھر کی منڈیوں کو مدنظر رکھ کر ہی بات کرنا ہوگی۔ وینزویلا کی تیل برآمدات میں 40 فیصد کمی آچکی ہے۔ امریکہ ایران کی تیل برآمدات کو زیرو پوائنٹ پر لانے کی باتیں کررہا ہے۔